Maktaba Wahhabi

129 - 290
دورے پر دورے ، مرض ہسٹیریا کا دورہ ،ایسے سخت دورے کہ پڑتے جس کے باعث ٹانگیں باندھنا پڑتیں ،خونی قے، مراق،دق ، اوپربھی بیماری اور نیچے بھی بیماری اور وہ بھی پرانی اور دائمی،اعصابی کمزوری، بد ترین حافظہ،ضعف دماغ، بے ہوشی،مقعد (پائے خانہ کی جگہ )سے خون، انتہائی کمزوری ولاچاری، سستی نبض اور گھبراہٹ، دم الٹ دینے والی کھانسی، پاؤں کی سردی،سر کے بالوں کی بیماری، گنجا پن، دانت درد،پیر جھسوانا اور بدن دبوانا،دورہ دوران سر،سال بھر سردی لگنا، جوڑوں اور انگوٹھے میں درد رہنا ، انگوٹھے کی سوجن، خارش،زبان میں لکنت، چشم نیم باز(نیم اندھا پن)،دل گھٹنے کا دورہ،کثرتِ اسہال (پیچش)،دردگردہ،ذیابطیس اور بال توڑ،آنکھوں میں مائی اوپیا،چکر آنا ،سل کی بیماری حتی کہ ہوگئی زندگی سے نامیدی،ذیابیطس اور پیشاب کی زیادتی،دائمی مریض اور ایک رات میں سو دفعہ پیشاب۔ قارئینِ کرام ! یہ تمام بیماریاں وہ ہیں جنہیں مرزا کے بیٹے بشیر احمت اپنی کتاب’ سیرت المھدی‘ اور مرزا کے صحابی و مفتی قادیان صادق نے اپنی کتاب’تذکرۃ الحمید‘ میں تفصیلاً ذکر کیا ہے۔ مرض الموت ’’ہیضہ‘‘ مرزا کو مرض الموت میں ’’ہیضہ ‘‘ لاحق ہوا جس کے باعث چارپائی پر ہی فارغ ہوا کرتا تھا۔ [1] آپ نے ملاحظہ کیا کہ مہلک بیماریاں کس طرح عذاب الٰہی بن کر نبی افرنگ کے بدن پر برس رہی ہیں ۔ کہیں کھانسی کا حملہ ہے۔ کہیں پیشاب کی یلغار ہے۔ کہیں ذیابیطس کا شب خون ہے۔ کہیں خارش کی اٹھکیلیاں ہیں ۔ کہیں درد گردہ کی پٹخیاں ہیں ۔ کہیں جونکیں ہم آغوش ہیں ۔ کہیں سل ودق گلے کا ہار بنی بیٹھی ہیں ۔ کہیں خونی قے کی طوفانی آمد ہے۔ کہیں مراق وہسٹریا کے تیروں کی بوچھاڑ ہے۔ کہیں دانت درد کی دھماچوکڑی ہے۔ کہیں عارضۂ دل کی جھپٹ ہے۔ کہیں ہیضہ کے کلہاڑے سرپر برس رہے ہیں ۔ کہیں دورہ ختم کرنے کے لئے انگریزی نبوت کی ٹانگیں باندھی جارہی ہیں ۔ کہیں بناسپتی نبی کے جسم پر کیچڑ ملاجارہا ہے۔ اور کہیں کالی بلا دیکھ کر بے ہوشی کے دورے پڑ رہے ہیں ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ تمام بیماریاں جھوٹے نبی کو مل کر یوں گھسیٹ رہی ہیں جیسے مری ہوئی چھپکلی کو بہت سے چونٹیاں گھسیٹ کر لے جارہی ہوں یا مرے
Flag Counter