Maktaba Wahhabi

124 - 290
اور گورنمنٹ عالیہ انگریزی کے معزز افسروں نے مان لیا ہے کہ یہ خاندان کمال درجہ پر خیرخواہ سرکارِ انگریزہے۔[1] مزید ملاحظہ فرمائیں ، مرزا لکھتا ہے: ’’میں دعوے سے کہتا ہوں کہ میں تمام مسلمانوں سے اول درجہ کا خیر خواہ گورنمنٹ انگریزی کا ہوں کیونکہ مجھے تین باتوں نے خیر خواہی میں اول درجہ کا بنا دیا ہے۔ (1)والد مرحوم کے اثر نے(2) اس گورنمنٹ عالیہ کے احسانوں نے (3) خدا تعالیٰ کے الہام نے۔اب میں اس گورنمنٹ کے زیر سایہ ہرطرح خوش ہوں ۔‘‘ [2] مرزا کی زندگی بھر کی تحریر و تحقیق اورمزعومہ مذہبی خدمات کا خلاصہ: مزید مرزا کی زندگی بھر کی تحریر و تحقیق اور مذہب کے نام پر خدمات کا خلاصہ بھی نوٹ فرمالیں : ’’قابلِ توجہ گورنمنٹ ہند‘‘ کے عنوان سے ایک چٹھی ’’انجام آتھم‘‘ میں درج کی ہے۔ جس میں مرزا لکھتا ہے کہ: ’’واشعنا الکتب فی حمایۃ اغراض الدولۃ الیٰ بلاد الشام والروم وغیرھا من الدیار البعیدۃ وھذا أمر لن تجد الدولۃ نظیرھا فی غیرھا من المخلصین‘‘ کہ ’’دولتِ برطانیہ کے اغراض ومقاصد کی حمایت میں ہم نے بہت سی کتابیں لکھ کر شام اور روم اور دیگر بلادبعیدہ میں شائع کی ہیں ۔ یہ ایک ایسا امر ہے۔ جس کی نظیر حکومتِ برطانیہ کو ہماری مخلص جماعت کے سوا غیر میں نظر نہیں آسکتی۔‘‘ مزید لکھتا ہے:’’میری عمر کا اکثر حصہ اس سلطنت انگریزی کی تائید اور حمایت میں گذرا اور میں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھی ہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں ان سے بھر سکتی ہیں ۔ میں نے ایسی کتابوں کو تمام ممالک عرب میں مصر، شام، کابل اور روم تک پہنچادیا ہے۔ میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیرخواہ ہو جائیں ، اور
Flag Counter