Maktaba Wahhabi

119 - 290
1882ءمیں نذیر ہونے کا دعویٰ الرحمن علم القرآن، لتنذرقوما ما انذر آباؤھم ترجمعہ: خدا نے تجھے قرآن سکھلایا تاکہ تو ان لوگوں کو ڈرائے۔ جن کے باپ دادے ڈرائے نہیں گئے۔‘‘[1] 1883ء میں آدم، مریم اور احمد ہونے کا دعویٰ ’’یا اٰدم اسکن انت وزوجک الجنة یا مریم اسکن انت وزوجک الجنة یا احمد اسکن انت وزوجک الجنة نفخت فیک من لدنی روح الصدق‘‘ ’’اے آدم، اے مریم، اے احمد! تو اور جو شخص تیرا تابع اور رفیق ہے۔ جنت میں یعنی نجات حقیقی کے وسائل میں داخل ہو جاؤ میں نے اپنی طرف سے سچائی کی روح تجھ میں پھونک دی ہے۔‘‘[2] تشریح’’مریم سے مریم ام عیسیٰ مراد نہیں اور نہ آدم سے آدم ابوالبشر مراد ہے اور نہ احمد سے اس جگہ حضرت خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم مراد ہیں اور ایسا ہی ان الہامات کے تمام مقامات میں کہ جو موسیٰ اور عیسیٰ اور داؤد وغیرہ نام بیان کئے گئے ہیں ۔ ان ناموں سے بھی وہ انبیاء مراد نہیں ہیں ۔ بلکہ ہر ایک جگہ یہی عاجز مراد ہے۔‘‘[3] 1884ء میں رسالت کا دعویٰ الہام: ’’انی فضلتک علی العالمین قل ارسلت الیکم جمیعا میں نے تجھ کو تمام جہانوں پر فضیلت دی کہ میں تم سب کی طرف بھیجا گیا ہوں ۔‘‘[4]
Flag Counter