اسی طرح ’’سیدۃالنساء‘‘ کی اصطلاح بھی مرزا غلام قادیانی کی بیٹی کیلئے استعمال کی جاتی ہے حالانکہ حدیثِ پاک کی رو سے یہ اصطلاح صرف جگر گوشہ رسول ،خاتون ِجنت ،سیدہ فاطمہ الزہرا رضی اللہ عنہا کیلئے مخصوص ہے۔ تمام مسلمانوں کو کافر قرار دینا مرزا لکھتا ہے: ’’جو شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا وہ کافر ہے۔‘‘[1] مرزا کا خلیفہ لکھتا ہے: ’’کل مسلمان جو حضرت مسیح موعود (مرزا غلام احمد ) کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے خواہ انہوں نے حضرت مسیح موعود کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں ۔[2]’’ہر ایک ایسا شخص جو موسی کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا ،یا عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد کو نہیں مانتا اور یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتا ہے پر مسیح موعود کو نہیں مانتا وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔[3] دنیا بھر کے مسلمانوں کی توہین اور اُن کے خلاف بغض وعداوت قارئینِ کرام! تمام مسلمانوں کی توہین کے تعلق سے ہم گفتارِ مرزا میں تفصیلاً ذکر کرچکے ہیں کہ مرزاملعون کتنی نفرت و بیزاری رکھتا تھا اور اپنے ماننے والے مرزائیوں و قادیانیوں کو بھی اسی نفرت و برائت اور بغض و عداوت کی تعلیم دیتا رہا ، یہاں ہم اُس کے سوشل بائکاٹ کے تعلق سے کچھ مثالیں ذکر کیے دیتے ہیں جس سے دنیا بھر کے غیر احمدیوں یعنی حقیقی و سچے مسلمانوں کے خلاف مرزا اور اس کے پیروکار مرزائیوں و قادیانیوں کی نفرت و عداوت واضح ہوجاتی ہے، ملاحظہ فرمائیں : ’’کُل مسلمانوں نے مجھے قبول کر لیا اور میری دعوت کی تصدیق کر لی مگر ’کنجریوں اور بدکاروں کی اولاد ‘نے مجھے نہیں مانا۔‘‘ [4]’’جو دشمن میرا مخالف ہے وہ’ عیسائی ، یہودی ، مشرک اور جہنمی ‘ہے۔‘‘[5] |