ہے ۔ [1]’’کربلا ئیست سیر ہر آنم صد حسین اس در گر یبانم ۔ ۔ ۔ میری سیر ہر وقت کربلا میں ہے ۔ میرے گریبان میں سو حسین پڑے ہیں ۔‘‘[2] ’’تم نے خدا کے جلال اور مجد کو بھلا دیا اور تمہارا ورد صرف حسین ہے۔۔۔۔ کستوری کی خوشبو کے پاس گوہ کا ڈھیر ہے۔ [3] مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی توہین ’’حضرت مسیح موعود نے اسکے متعلق بڑا زور دیا ہے اور فرمایا ہے کہ جو بار بار یہاں (قادیان) نہ آئے مجھے ان کے ایمان کا خطرہ ہے ۔ پس جو قادیان سے تعلق نہیں رکھے گا وہ کاٹا جائے گا تم ڈرو کہ تم میں سے نہ کوئی کاٹا جائے پھر یہ تازہ دودھ کب تک رہے گا ۔ آخر ماؤں کا دودھ بھی سوکھ جایا کرتا ہے کیا مکہ اور مدینہ کی چھاتیوں سے یہ دودھ سوکھ گیا کہ نہیں ۔ [4] ’’قرآن شریف میں تین شہروں کا ذکر ہے یعنی مکہ اور مدینہ اور قادیان کا۔‘‘ [5] اسلام کی مقدس اصطلاحات کا ناجائز استعمال ’’ام المومنین‘‘ کی اصطلاح کا استعمال مرزا غلام احمد قادیانی کی بیوی کیلئے کیا جاتا ہے ۔یہ اصطلاح بحکمِ الٰہی ، نبی آخر الزماں جناب محمّد صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواجِ مطہرات رضی اللہ علیہن اجمعین کیلئے مخصوص ہے۔ملاحظہ فرمائیں ، قرآن مجید سورۃ الاحزاب،آیت نمبر6: ﴿النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ ۖ وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ ﴾ ۔ یہ نبی(محمّد صلی اللہ علیہ وسلم ) ’’مومنوں پر خود ان سے بھی زیادہ حق رکھنے والےہیں اور ان کی بیویاں مومنوں کی مائیں ہیں ۔‘‘ |