لہٰذا مندرجہ بالا عبارات پڑھنے کے بعد کوئی عقل مند اور معلمولی سی بھی حمیت و غیرت رکھنے والا مسلمان بلکہ انسان بھی ان عبارات اور اس کے بکنے والے کے خلاف نفرت و برائت کا اظہار کردے ۔یہ عبارات مرزا قادیانی کی کتب سے باحوالہ پیش کی گئی ہیں فرعون و نمرود نے خدائی کا دعوی ٰ کیا تھا لیکن اس بدبخت نے تو ناصرف قرآن مجید کی وہتمام آیات جو باری تعالیٰ کی قدرتِ کاملہ کا مظہر ہیں اُن سب کی نسبت اپنی طرف کردی اور تمام کافروں کے کفر و گستاخیاں جو انہوں نے اللہ تعالیٰ کی بابت کیے اُن سب سےاپنی زبان وعبارت کو آلودہ کیا بلکہ اُن سے بھی کہیں بڑھ گیا ۔معاذ اللہ ثم معاذ اللہ ! کبھی خود کو اللہ کا وجودقرار دیتا ہے، کبھی اللہ کی اولاد و بیٹا ،کبھی خود کو اللہ کی بیوی اور اللہ کو اپنا مرد قرار دیتا ہے ،کبھی اللہ کو تیندوے سے تشبیہ دیتا ہے کبھی چوروں سے ۔ معاذ اللہ ثم معاذ اللہ خبردار!زہر کو اس لیے کھا جانا کہ میٹھا ہے ‘عقل مندی نہیں بلکہ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھنا ہے ۔ایسا ہی مذکورہ خیالات رکھنے والے کسی شخص کو مسلمان جاننا اور اس کے لیے دل میں کسی بھی حیثیت سے نرم گوشہ تک رکھنا دنیا وآخرت بربادکرنے اور اللہ کے عذاب و انتقام میں مبتلا ہونے کا سبب ہے ۔ قرآن مجید کی توہین: مرزا لکھتا ہے:’’قرآن شریف میں گندی گالیاں بھری ہیں اور قرآن عظیم سخت زبانی کے طریق کے استعمال کر رہا ہے۔‘‘ [1] اور کہتا ہے:’’قرآن مجید زمین پرسے اٹھ گیا تھا میں قرآن کو آسمان پر سے لایا ۔[2] خاتَمُ الأنبیاء والمرسَلین محمّد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین: قارئینِ کرام! ہماری جو حالت اللہ تعالیٰ کی شان و عظمت میں لکھتے ہوئے تھی وہی یہاں اور آگے بھی لکھتے ہوئے ہے لیکن انہی مذکورہ مقاصد کے تحت ہم اسے نقل کرنے پر مجبور ہیں کہ یا تو ہدایت حاصل ہوجائے یا اتمامِ حجت ہوجائے ۔ملاحظہ فرمائیں ،مرزا لکھتا ہے: |