ان کا نام گل علی شاہ تھا ۔ بعض طبابت کی کتابیں میں نے اپنے والد صاحب سے پڑھیں ۔[1] نیز اسی سے ملتی جلتی بات سیرت المہدی حصہ اول ص: 120، 121 روایت نمبر 129 پر بھی لکھی گئی ہے اب آئیے دوسری طرف ،مرزا کیا کہتا ہے ملاحظہ فرمائیں : ’’سو میں حلفاََ کہہ سکتا ہوں کہ میرا حال یہی حال ہے، کوئی ثابت نہیں کر سکتا کہ میں نے کسی انسان سے قرآن یا حدیث یا تفسیر کا ایک سبق بھی پڑھا ہو۔‘‘[2] ولادتِ سیدنا عیسی بن مریم علیہا السلام اور مرزا کی تضاد بیانی : قارئینِ کرام! سب سے پہلے تو یہ جان لیں کہ مرزاقادیانی کے نزدیک’’ یسوع ،مسیح ،سیدناعیسیٰ بن مریم علیہ السلام ہی کے نام ہیں ۔ چنانچہ مرزا کی عبارت ملاحظہ فرمائیں : ’’مسیح ابن مریم جس کو عیسیٰ اور یسوع بھی کہتے ہیں ۔‘‘[3] نیز یہ بات بھی سمجھ لیں کہ سیدنا عیسی علیہ السلام معجزانہ طور پر بغیر والد کے محض اللہ کے کلمہ’کُن‘سے پیدا کیے گئے نیزقرآن مجید میں انہیں ’من جانبِ اللّٰہ روح‘ قرار دیا گیاجسے اُن کی والدہ محترمہ سیدہ مریم علیہا السلام کی طرف القاء کیا گیا[4] لہٰذا یہ اہلِ اسلام کے مابین ہمیشہ سے ایک مسلّمہ و متفقہ عقیدہ رہا ہے جس کا ذکر قرآن کریم میں بھی صراحت کے ساتھ کیا گیا ۔ اب سیدنا عیسی بن مریم کی بابت مرزا کی تضاد بیانی ملاحظہ فرمائیں ، پہلے اُن کے بن باپ کے پیدا کیے جانے کا خود اعتراف کرتا ہے پھر ناصرف انکار کرتا ہے بلکہ یہود یوں کی حمایت کرتے ہوئے معاذ اللہ کسی غیر شخص کو اُن کی والدہ سیدہ مریم طاہرہ مطہّرہ کی طرف منسوب کرتے ہوئے اُسے سیدنا عیسی علیہ السلام کا باپ قرار دیتا ہے اور اسطرح مرزا معاذ اللہ سیدہ مریم اور اُن کے صاحبزادے برگزیدہ پیغمبر سیدنا عیسی علیہما السلام پر الزام بھی جڑ دیتا ہے، ملاحطہ فرمائیں : |