نیز ان شاء اللہ قارئین کرام کے لیے یہ بھی واضح اور عیاں ہو جائے گا کہ ان تمام تحریکوں کے اصول بہت زیادہ ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں ۔
یہاں یہ بات واضح رہے کہ ان واقعات کو ذکر کرتے ہوئے اس بات کا خیال نہیں رکھا جائے گا کہ جن کے خلاف بغاوت کی گئی تھی کیا وہ کافر ہو گیا تھا یا نہیں ؛ کیونکہ جس طرح پہلے بھی گزر چکا ہے کہ اگر وہ کافر نہیں تھا تو اس کے خلاف بغاوت ہی حرام ہے۔
اگر کافر تھا تو عدم استطاعت کی بنا پر بھی بغاوت کرنا جائز نہیں تھا بلکہ حرام ہے؛ کیونکہ اس سے مسلمانوں کا خون بہتا ہے اور انہیں تنگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ظالموں اور سفاکوں کو مسلمانوں کی جان، مال اور عزت آبرو سے کھیلنے کا موقع ملتا ہے، اسی لیے ہم نے پہلے ہی حکمران کے خلاف بغاوت کی شرائط ذکر کر دی ہیں ۔
٭٭٭
|