Maktaba Wahhabi

144 - 184
جلد از جلد زمام حکمرانی تک پہنچنے کے لیے "الجبهة الإسلامية للإنقاذ" نے کچھ کمیونسٹ اور قوم پرست سیاسی جماعتوں سے اتحاد کر لیا اور اپنے بنیادی اصول و ضوابط سے بھی دستبردار ہو گئے تا کہ زمام حکمرانی مل سکے، چنانچہ 1991 ء یعنی 1411 ہجری میں "الجبهة الإسلامية للإنقاذ" پارلیمنٹ سطح کے انتخابات میں پہلے مرحلے کے اندر کامیاب ہو گئے۔ اس پر حالات نے برق رفتاری کے ساتھ پانسا پلٹا اور وہی ہوا جس کا خدشہ تھا چنانچہ الجزائر کے صدر ابن جدید نے استعفیٰ دے دیا اور نئی حکومت بن گئی، بڑے ممالک نے فوری طور پر دخل اندازی کی،اب "الجبهة الإسلامية للإنقاذ" کے پاس یہی راہ تھی کہ مسلح بغاوت کر دی جائے اور دعوت و جہاد کے نام پر اسلحہ اٹھایا جائے، پھر ان میں سے بہت سے لوگوں نے تکفیر سوچ اپنا لی،اس کے بعد قتل و غارت کے انتہائی اندوہناک واقعات رونما ہوئے، بم دھماکے، دہشت گردی، اور مال و دولت لوٹا جانے لگا، اس طرح یہ تحریک بھی صرف تین سال قائم رہنے کے بعد اپنے انجام کو پہنچی۔ اس تحریک کے نتائج 1۔ اس تحریک کی وجہ سے قتل و غارت کا بازار گرم ہوا اور تقریباً ایک لاکھ کے قریب انسان اس کا نشانہ بنے۔ 2۔ اسلامی دعوت اور اسلامی بیداری کی رونما ہوتی کرن بھی ختم ہو گئی اور حالات پھر دوبارہ پیچھے کے جانب چلے گئے۔ 3۔ گمراہ کن نظریات اور تکفیری سوچ پروان چڑھی۔ 4۔ پر امن لوگوں کو دہشت زدہ کیا گیا اور لوگ دیندار افراد سے بغض کرنے لگے کیونکہ ان سے مشابہت رکھنے والے لوگوں نے سنگین قسم کے جرائم کا ارتکاب کیا۔ ٭٭٭
Flag Counter