Maktaba Wahhabi

40 - 184
چوتھی فصل: اہم مباحث پہلا مبحث جس نے بھی غیر کفریہ عمل کی بنا پر تکفیر کی اور اسی کی بنا پر بغاوت کی تو وہ بھی خارجی اور دین سے باہر ہے، وہ چاہے کبیرہ گناہوں کی بنا پر کفر نہ بھی کرے مذموم بغاوت کا اصول یہ ہے کہ: "غیر کفریہ عمل کی بنا پر تکفیر اور اسی کی بنا پر بغاوت کرتے ہوئے مسلمانوں کا قتل جائز سمجھیں ۔" اس کے متعلق دو اہم باتیں ہیں : اول: ہم نے "غیر کفریہ" اس لیے کہا ہے کہ یہ لفظ "گناہ " سے بھی عام ہے، مقصد یہ ہے کہ اس میں کسی مباح یا مستحب عمل کی بنا پر کی جانے والی تکفیر بھی شامل ہو جائے، جیسے کہ خوارج نے سیدنا علی اور معاویہ کی تکفیر اس لیے کی تھی کہ دونوں خونِ مسلم کے تحفظ کے لیے ثالثی پر متفق اور راضی ہو گئے تھے، یہ ثالثی کا تعین ایک مستحب عمل تھا، بلکہ یہ بھی ممکن ہے کہ اگر خونِ مسلم کا تحفظ ثالثی کے عمل سے ہی ممکن ہے تو یہ اس وقت واجب بھی ہو سکتا ہے۔ دوم: ہماری اختیار کردہ تعریف میں "غیر کفریہ" لفظ اس لیے استعمال کیا گیا ہے کہ اس میں ایک سے زیادہ امور کی بنا پر تکفیر کرنے والے لوگ بھی شامل ہو جائیں،مثلاً: کچھ لوگ کبیرہ گناہوں کی وجہ سے تکفیر کرتے ہیں اور خارجیوں کے تقریباً تمام فرقے اس کے قائل و فاعل ہیں،یہ بہت اہم نکتہ ہے؛ کیونکہ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ خارجی ہونے کے لیے کبیرہ گناہوں پر تکفیر کرنا لازمی امر ہے، لہٰذا اگر کوئی کبیرہ گناہوں کی بنا پر تکفیر نہیں
Flag Counter