Maktaba Wahhabi

20 - 184
بد کر دار ہوں گے۔) [1] آٹھویں حدیث(خوارج کا ظہور مشرق (عراق) سے ہو گا): یسیر بن عمرو رحمہ اللہ کہتے ہیں میں نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے پوچھا: "کیا آپ نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو خوارج کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے؟" اس پر سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ نے کہا: "میں نے آپ کو سنا ہے، آپ نے مشرقی جانب اشارہ فرمایا اور کہا: (وہ اپنی زبانوں سے قرآن پڑھیں گے لیکن قرآن ان کے حلق سے آگے نہ جائے گا، اور وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے)" [2] نویں حدیث(خوارج بکثرت سر منڈوانے والے ہوں گے): ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے بیان کرتے ہیں کہ: (آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا مشرق کی طرف سے کچھ لوگ نکلیں گے وہ قرآن پڑھتے ہوں گے جو کہ ان کی ہنسلیوں سے نیچے نہیں اترے گا وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جس طرح تیر شکار سے پار ہو جاتا ہے، پھر وہ لوگ لوٹ کر دین میں نہیں آئیں گے جب تک کہ تیر [کمان میں ]اپنی جگہ پر نہ لوٹ آئے) اس پر کسی نے پوچھا : "ان کی نشانی کیا ہے" تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا : (سر منڈانا)[راوی کو نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے عربی الفاظ تحلیق یا تسبید میں شک ہے، تاہم دونوں کا مطلب ایک ہی ہے] [3]
Flag Counter