Maktaba Wahhabi

48 - 184
"اور نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی نصیحت: (یہ کہ ہم حکمرانوں سے قیادت چھیننے کی کوشش بھی نہیں کریں گے، الا کہ ہم بالکل واضح طور پر کفر اکبر دیکھ لیں ) ان سب احادیث میں حکمرانوں کے خلاف بغاوت نہ کرنے کی ترغیب ہے، نیز مسلمانوں کے متفقہ حکمران کو متنازعہ مت بنائیں،نیز کسی کے خون بہنے اور بے حرمتی کا باعث مت بنیں،الا کہ حکمران اسلامی تعلیمات سے ہٹ کر کوئی کام کرے"[1] امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں : "اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ حکمرانوں سے کرسی چھیننے کی کوشش مت کرو اور ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی نہ کرو الا کہ تم اسلامی قواعد و ضوابط کے مطابق کوئی برائی دیکھو تو اس کی تردید کرو اور کلمۂ حق کہو چاہے تمہارا کچھ بھی مقام و مرتبہ ہو، لیکن حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرنا اور ان کے خلاف ہتھیار اٹھانا تو یہ مسلمانوں کے اجماع کے مطابق حرام ہے چاہے حکمران ظالم اور فاسق ہی کیوں نہ ہوں،میں نے جو یہ مفہوم بیان کیا ہے اس بارے میں احادیث کی ایک بڑی تعداد موجود ہے، نیز اہل سنت کا اس بات پر اجماع ہے کہ حکمران کو محض فاسق ہونے کی بنا پر معزول نہیں کیا جا سکتا، البتہ ہمارے شافعی فقہائے کرام کی کچھ کتابوں میں یہ ذکر ہے کہ ایسے حکمران کو معزول کر دیا جائے گا اور معتزلہ سے بھی ایسا ہی موقف منقول ہے تو یہ غلط ہے اور اجماع کی مخالفت ہے " آگے چل کر انہوں نے کہا: "قاضی رحمہ اللہ کہتے ہیں : یہ بھی کہا گیا ہے کہ ظالم حکمرانوں کے خلاف بغاوت ابتدا میں جائز تھی پھر بعد میں اس کے منع ہونے پر اجماع ہو گیا تھا"[2]
Flag Counter