Maktaba Wahhabi

74 - 94
زیادہ سلام کاحق نہیں رکھتی۔‘‘ [ابو داؤد،ترمذی] انسان اگر ہر نماز کے وقت سلام کا اہتمام کرے تو وہ دن اور رات میں بیس مرتبہ سلام کہہ سکتا ہے۔پانچ مرتبہ گھر سے جاتے ہوئے،پانچ مرتبہ مسجد میں داخل ہوتے ہوئے،پانچ مرتبہ مسجد سے نکلتے ہوئے اور پانچ مرتبہ گھر میں داخل ہوتے ہوئے۔جبکہ چوبیس گھنٹوں میں انسان کو کئی اور مقاصد کیلئے بھی گھر سے باہر جانا اور واپس آنا پڑتا ہے اور کئی لوگوں سے ہمکلام ہونے کا بھی موقعہ ملتا ہے اور کئی اور احباب سے فون پر بھی اس کا رابطہ ہوتا ہے توایسے تمام مواقع پر پورا سلام کہہ کر وہ بہت زیادہ نیکیاں کما سکتا ہے۔ 2 چہرے پر مسکراہٹ لانا:ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’ نیکی کے کسی کام کو حقیر مت سمجھو،خواہ تم اپنے بھائی کو مسکراتے ہوئے چہرے کے ساتھ ہی ملو۔‘‘ [مسلم] 3 مصافحہ کرنا:ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’ دو مسلمان ملاقات کے وقت جب مصافحہ کرتے ہیں تو جدا ہونے سے پہلے ہی ان کے گناہ معاف کردئے جاتے ہیں۔‘‘[ابو داؤد،ترمذی،ابن ماجہ] امام نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہر ملاقات کے وقت مصافحہ کرنا مستحب
Flag Counter