Maktaba Wahhabi

141 - 194
قراءت کے دوران غور و فکر کرنا اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿کِتَابٌ أَنزَلْنَاہُ إِلَیْکَ مُبَارَکٌ لِّیَدَّبَّرُواآیَاتِہِ وَلِیَتَذَکَّرَ أُوْلُواالْأَلْبَابِ﴾ (ص: 29) ’’یہ بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے آپ کی طر ف اس لیے نازل فرمایا ہے کہ لوگ اس کی آتیوں پر غور و فکر کریں۔ اور عقلمند اس سے نصیحت حاصل کریں۔‘‘ اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا: ﴿أَفَلاَ یَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ وَلَوْ کَانَ مِنْ عِندِ غَیْرِ اللّٰہِ لَوَجَدُواْ فِیْہِ اخْتِلاَفاً کَثِیْرًا﴾ (ص: 29) ’’کیایہ لوگ قرآن میں غور نہیں کرتے ؟ اگر یہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اورکی طر ف سے ہوتاتو اس میں بہت سا اختلاف پاتے ۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿أَفَلَا یَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَی قُلُوبٍ أَقْفَالُہَا﴾ (محمد: 24) ’’کیا یہ لوگ قرآن میں یقینا غور نہیں کرتے یاکہ ان کے دلوں پہ تالے لگے ہوئے ہیں۔‘‘ امام مسلم نے اپنی صحیح میں حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ میں نے ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑ ھی آپ نے سورۃ البقرہ شروع کی تومیرے دل میں خیال ہو اکہ آپ ایک سوآیات کے بعد رکوع فرمائیں گئے ۔ آپ نے تلاوت جاری رکھی تومیں نے کہا شاید بقرہ کے بعد رکوع کریں گے آپ نے سورۃ النساء شروع کر دی پھر سورۃ آل عمران کی تلاو ت کی اور آپ
Flag Counter