Maktaba Wahhabi

133 - 194
قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ،قُلْ اَعُوْذُ بِرَبّ النَّاسِ﴾کو جمع کرے اور اگر سورۃ اخلاص اور معوذ تین ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبّ النَّاسِ﴾ کو جمع کرے تو اس میں بہت سی بھلائی ہے۔ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:’’ اے عقبہ! کیا میں تمھیں تورات و انجیل اور قرآن میں نازل شدہ سے تین بہترین سورتیں نہ بتادوں ،میں نے کہامیرے ماں باپ آپ پر قربان کیوں نہیں ؟ کہتے ہیں آپ نے مجھے ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبّ النَّاسِ﴾ پڑھا دیں پھر فرمایا:اے عقبہ ان کو بھولنا نہیں اور نہ ہی ان کو پڑھے بغیر رات کو سونا ہے۔[1] صحیح بخاری میں اُم المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بستر پر تشریف لاتے تو ہر رات دونوں ہاتھوں کو جمع کر کے پھونک مارتے اور ﴿قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، قُلْ اَعُوْذُ بِرَبّ النَّاسِ﴾ پڑھتے۔ پھر جہاں تک ممکن ہوتا اپنے جسم مبارک ، سر اور چہرہ انور پر پھیرتے اور یہ عمل آپ تین مرتبہ کرتے[2] لہٰذا اگر کسی مسلمان کا کوئی دن ان اعمال سے خالی گزرتا ہے تو وہ غافل لوگوں میں سے ہو جاتا ہے۔ جو قراء صحابہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حزب کا اہتمام کرتے تھے ان میں سے عبداللہ بن مسعود ہیں۔ عبدالرحمن بن عبداللہ مسعود کہتے ہیں: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ رمضان کے علاوہ بھی جمعہ سے جمعہ تک قرآن ختم کرتے تھے۔[3] ابو مہلب[4] کہتے ہیں: أبی بن کعب ہر آٹھ دن میں اور تمیم داری ہر سات دن میں قرآن مکمل کرتے تھے۔ [5]
Flag Counter