Maktaba Wahhabi

101 - 194
قرآن مجید کی تجوید کا حکم قرآن مجید پڑھنے والے ہر شخص پہ لازم ہے کہ وہ اس کو تجوید کے ساتھ پڑھے یعنی ادا کی شرط ، تجوید کے قواعد اور قراءت کے احکام کو ملحوظ خاطر رکھے۔ اس میں سب سے پہلے حروف کی تجوید ہے کہ ان کو ان کے مخارج سے بالتحقیق اور صفات لازمہ کو پورا کرتے ہوئے ادا کرے تا کہ بعض حروف کا بعض سے اختلاط نہ ہو پھر اسے چاہیے کہ ادغام و اظہار، غنہّ ، ترقیق وتفخیم، فتح وامالہ اور مد و قصر وغیرہ کا خیال رکھے۔ پھر وقوف کی معرفت اور ان کی رعایت رکھنا ہے۔ پس روُس آیات پہ وقف کرے اور وقف قبیح سے بچے اور جہاں وقف لازم ہو وہاں وصل سے گریز کرے۔ ان قواعد کے ساتھ تجوید اصل میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت قراءت کی اصطلاحی کیفیت کا نام ہے وگرنہ مقصود تو اس صورت میں قرآن مجید پڑھنا ہے جس پہ وحی کا نزول ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبریل امین سے مشافہتاً عرضاً و سماعاًسیکھا جیسا کہ گزر چکا ہے اور آپ نے بہت سے صحابہ کو ایسے سکھایا۔ حافظ شمس الدین ابن جزری اپنے مقدمہ میں فرماتے ہیں:قرآن مجیدکوتجویدکے احکام کے ساتھ پڑھنا واجب ہے جوتجویدسے قرآن نہ پڑھے وہ گناہ گار ہے کیونکہ اس کواللہ تعالی نے(تجوید)کے ساتھ ہی نازل کیاہے اوراسی طرح ہی ہم تک پہنچاہے۔ اس حکم پہ بہت سے دلائل ہیں۔ [1] ان دلائل میں سے:
Flag Counter