Maktaba Wahhabi

63 - 85
الْمَوْتُ فَقَدْ وَقَعَ أَجْرُہٗ عَلَی اللّٰہِ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا}[1] [اور جو کوئی اپنے گھر سے اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہجرت کرتے ہوئے نکلتا ہے، پھر اس کو موت آجاتی ہے، تو بے شک اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمے ثابت ہوجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ ہمیشہ سے بخشنے والے نہایت مہربان ہیں]۔ ج: امام بخاری نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ تبوک سے واپسی پر مدینہ (طیبہ) کے قریب آنے پر فرمایا: ’’إِنَّ بِالْمَدِیْنَۃِ أَقْوَامًا مَا سِرْتُمْ مَسِیْرًا وَلَا قَطَعْتُمْ وَادِیًا إِلَّا کَانُوْا مَعَکُمْ۔‘‘ [’’بے شک مدینہ [طیبہ] میں کچھ لوگ (ایسے) ہیں، کہ جہاں بھی تم گئے اور جس وادی کو بھی تم نے طے کیا، تو وہ تمہارے ساتھ تھے‘‘]۔ انہوں نے عرض کیا: ’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَہُمْ بِالْمَدِیْنَۃِ؟‘‘ ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اور وہ مدینہ (طیبہ) میں (رہتے ہوئے)؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وَہُمْ بِالْمَدِیْنَۃِ، حَبَسَہُمُ الْعُذْرُ۔‘‘[2] [’’اگرچہ وہ مدینہ (طیبہ) میں (ہی) ہیں، (کیونکہ) انہیں (کسی) عذر نے (تمہارے ساتھ شریکِ سفر ہونے سے) روکا ہے‘‘]۔
Flag Counter