Maktaba Wahhabi

35 - 85
اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، مَا شَائَ أَقَامَ، وَمَا شَائَ أَزَاغَ۔‘‘[1] [’’اے ام سلمہ رضی اللہ عنہا ! بلاشبہ ہر شخص کا دل اللہ تعالیٰ کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہے، وہ جسے چاہیں سیدھا کردیں اور جسے چاہیں ٹیڑھا کردیں۔‘‘] ج: پختہ علم والوں کی دعاؤں میں سے… جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا ہے… ایک دعا یہ ہوتی ہے: {رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ إِذْ ہَدَیْتَنَا وَ ہَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃً إِنَّکَ أَ نْتَ الْوَہَّابُ}[2] [اے ہمارے رب! ہدایت دینے کے بعد ہمارے دلوں کو کج روی میں مبتلا نہ کیجئے اور ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرمائیے۔ بے شک آپ ہی بہت زیادہ عطا کرنے والے ہیں۔] مذکورہ بالا مثالوں سے یہ بات واضح ہے، کہ مخلوق میں سب سے زیادہ شان و عظمت والے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور راسخ علم والے اللہ تعالیٰ سے حضرت خلیل الرحمن علیہ السلام کی طرح دین پر ثبات اور استقلال کی دعائیں کرتے ہیں۔ د: حضراتِ ائمہ احمد، ابوداؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، دارمی اور ابن حبّان نے
Flag Counter