Maktaba Wahhabi

71 - 169
((وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَیُوْشِکَنَّ اَنْ یَنْزِلَ فِیْکُمُ ابْنُ مَرْیَمَ حَکَمًا عَدْلًا، فَیَکْسِرَ الصَّلِیْبَ، وَیَقْتُلَ الْخِنْزِیْرَ وَیَضَعَ الْجِزْیَۃَ وَیَفِیْضَ الْمَالُ حَتّٰی لَا یَقْبَلَہٗ اَحَدٌ حَتّٰی تَکُوْنَ السَّجْدَۃُ الْوَاحِدَۃُ خَیْرًا مِنَ الدُّنْیَا وَمَا فِیْھَا))ثُمَّ یَقُوْلُ اَبُوْ ھُرَیْرَۃَ وَاقْرَؤُوْا إِنْ شِئْتُمْ : ﴿وَاِنْ مِّنْ اَھْلِ الْکِتٰبِ اِلاَّ لَیُؤْمِنَنَّ بِہٖ قَبْلَ مَوْتِہٖ وَیَوْمَ الْقِیٰمَۃِ یَکُوْنُ عَلَیْھِمْ شَھِیْدًا﴾))(صحیح البخاری، کتاب أحادیث الأنبیاء، باب نزول عیسی بن مریم) ’’اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے، عنقریب تمہارے مابین عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام ایک عادل حکمران کی صورت میں نازل ہوں گے۔ وہ صلیب کو توڑدیں گے۔ خنزیر کو قتل کر دیں گے۔ جزیہ کو ختم کر دیں گے ۔مال کی اِس قدر کثرت ہو جائے گی کہ اُسے کوئی قبول کرنے والاباقی نہ رہے گا۔ اور ایک سجدہ اُس وقت دنیا ومافیہا سے بہتر سمجھا جائے گا۔‘‘ یہ روایت نقل کرنے کے بعد حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اب تم چاہو توقرآن کی یہ آیت پڑھ لو:’’ اور اہل کتاب میں سے کوئی بھی ایسا نہیں ہے جو اُن کی موت سے پہلے اُن پر ایمان نہ لائے ،اور وہ قیامت والے دن اُن پر گواہ ہوں گے۔‘‘ ایک اور روایت کے الفاظ ہیں: ((ثُمَّ یَمْکُثُ النَّاسُ سَبْعَ سِنِیْنَ لَیْسَ بَیْنَ اثْنَیْنِ عَدَاوَۃٌ))(صحیح مسلم، کتاب الفتن وأشراط الساعۃ، باب فی خروج الدجال ) ’’ پھر لوگ سات سال تک اس طرح رہیں گے کہ دو افراد کے مابین بھی دشمنی نہیں ہو گی۔‘‘ خان صاحب نے اسلام کے کلمہ کے غلبہ کی جو تاویل پیش کی ہے یعنی کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے ذریعے اسلام کے پیغام کا ہر گھر تک پہنچنا، اِس معنی میں تو اسلام کے علاوہ کفر کا کلمہ بھی ہر کچے پکے مکان میں داخل ہو گیا ہے، بلکہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے ذریعے اصلاً توکفر کا کلمہ ہی داخل ہوا ہے اور اسلام تو برائے نام ہے۔ پس اِس تاویل کی صورت میں اللہ کے کلمہ کے غلبے کا کوئی امتیاز باقی نہیں رہتا۔
Flag Counter