Maktaba Wahhabi

44 - 169
کا وقت ہے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ : مئی ۲۰۱۰ء،ص ۲۵) خان صاحب کے بقول مہدی ومسیح جب دجال کا نظریاتی طور رد کریں گے تو دجال اور اُس کے ساتھی مسیح ومہدی کی کردار کُشی کریں گے۔ ایک روایت کے الفاظ ہیں: ’’حدیث کے مطابق، جب مہدی ظاہر ہو گا تو وقت کے بااثر افراداُس کا ساتھ نہیں دیں گے۔ اِس بنا پر دجال اور اُس کے ساتھی، مہدی کی مخالفت میں انتہائی حد تک جری ہو جائیں گے۔ وہ اُس کی کردار کُشی(character assassination)کریں گے۔ ،،(ماہنامہ الرسالہ: مئی ۲۰۱۰ء، ص۳۹) اگر مہدی ومسیح سے مراد جناب خان صاحب ہوں تو غالباً یہ اُس کردار کُشی کی طرف اشارہ ہے جس کا سامنا خان صاحب کو جماعت اسلامی کے لوگوں کی طرف سے کرنا پڑا۔ خان صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’ حقیقت یہ ہے کہ تعبیر کی غلطی میں جس فکر کو زیر بحث لایا گیا ہے وہ علمی میدان میں سراسر شکست کھا چکا ہے، مگر اِس کے افراد کی عصبیت اُن کو اعتراف پر آمادہ نہیں ہونے دیتی۔ اپنی شکست خوردہ ذہنیت کا مظاہرہ اب وہ اِس طرح کر رہے ہیں کہ وہ نہایت منظم طور پر راقم الحروف کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں،تنقید کے میدان میں اپنے کو عاجز پا کر وہ ’تنقیص، کے میدان میں اتر آئے ہیں۔ کاش انھیں معلوم ہوتا کہ اس طرح وہ اپنے کیس کو مزید کمزور کر رہے ہیں۔ وہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ نہ صرف علمی دیوالیہ پن کا شکار ہیں بلکہ وہ اخلاقی دیوالیہ پن میں بھی مبتلا ہو چکے ہیں۔‘‘( تعبیر کی غلطی: ص۱۱) دجال کی آمد اور احادیث مبارکہ احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم اِس بارے میں صریح ہیں کہ دجال کا کام ذہنی وفکری کنفیوژن پیدا کرنا نہیں بلکہ اپنی انوکھی صفات کے ساتھ ربوبیت کا دعویٰ کرنا اور قتل وغارت گری برپا کرتے ہوئے اہلِ ایمان کو آزمائش میں مبتلا کرنا ہے۔ ایک روایت میں دجال کے الفاظ یوں نقل ہوئے ہیں: ((وَاِنِّیْ أُوْشِکُ أَنْ یُؤْذَنَ لِیْ فِی الْخُرُوْجِ فَأَخْرُجَ فَاَسِیْرَ فِی الْاَرْضِ فَلَا أَدَعَ قَرْیَۃً إِلاَّ ھَبَطْتُھَا فِیْ أَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً غَیْرَ مَکَّۃَ وَطَیْبَۃَ فَھُمَا مُحَرَّمَتَانِ عَلَیَّ کِلْتَاھُمَا
Flag Counter