Maktaba Wahhabi

8 - 169
وحید الدین خان] کی ٹیم ہی وہ ٹیم ہے جس کی پیشین گوئی کرتے ہوئے پیغمبر اسلام نے اُس کو اَخوانِ رسول کا لقب دیا تھا۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ : ستمبر ۲۰۰۶ء، ص۴۰) پہلے اقتباس کا خلاصہ ہے کہ مہدی ومسیح کے ساتھ اَخوانِ رسول کی ٹیم ہو گی جبکہ دوسرے کا ہے کہ اَخوانِ رسول کی ٹیم سی پی ایس کی ٹیم ہے۔اِن دونوں قضیوں کے صغریٰ وکبریٰ سے یہ نتیجہ نکلا کہ مہدی ومسیح کے ساتھ سی پی ایس کی ٹیم ہو گی۔ مولانا وحید الدین خان صاحب کی کسی بھی تحریر کو اٹھا کر دیکھ لیں، اُس میں اِن میں سے ایک، دو، تین یاچار بنیادیں ضرور مل جائیں گی۔ہم ، ان شاء اللہ!اِس کتاب میں اِن عوامل اور عناصر سے پروان چڑھنے والی خان صاحب کی فکر کا، اُن کے اپنے الفاظ ہی کی روشنی میں، ایک مفصل تحلیلی وتجزیاتی مطالعہ پیش کریں گے۔ منہج بحث وتحقیق خان صاحب کی فکر کا تجزیہ وتحلیل اُن کے اپنے الفاظ کی روشنی میں کیا گیا ہے اور اگر اس کتاب کو ’’مولانا وحید الدین خان، اپنے الفاظ کے آئینے میں‘‘(Maulana Wahiduddin Khan: In his Own Words)کا نام دیا جائے تو بالکل درست ہو گا۔ حوالہ جات کے درج کرنے میں سوشل سائنسز میں امیریکن سائیکالوجیکل ایسوسی ایشن()کے اُسلوب سے رہنمائی لیتے ہوئے، حوالہ فٹ نوٹ یا آخر میں دینے کی بجائے متن میں ساتھ ہی نقل کر دیا گیا ہے۔ متن میں کتاب کا نام، جلد اور صفحہ دیا گیا ہے جبکہ پبلشر، سن اشاعت اور مقام اشاعت وغیرہ کے ساتھ مکمل حوالہ کے لیے کتاب کے آخر میں موجود مصادر ومراجع کی فہرست کی طرف رجوع کیا جائے۔نقد وتبصرہ کرتے ہوئے بنیادی مصادر اسلامیہ کی طرف رجوع کیا گیا ہے۔ علاوہ اَزیں ثانوی مصادر سے بھی استفادہ کیا گیا ہے۔ احادیث کی تصحیح وتضعیف میں علامہ البانی رحمہ اللہ کی تحقیق پر اعتماد کیا گیا ہے۔ نقد وتبصرہ میں اِس بات کا بھی لحاظ رکھا گیا ہے کہ خان صاحب کے اُصولوں ہی کی روشنی میں اُن کے نظریات کا جائزہ لیا جائے۔اِس لیے جابجا خان صاحب پر تبصرہ کرتے ہوئے شواہد کے طور پر اُن کی عبارتوں کو بھی نقل کیا گیا ہے۔اقتباسات میں بڑی بریکٹ ’’[]‘‘ میں جو عبارت ہے، وہ مصنف کی طرف سے اضافہ ہے اور اِس کا مقصود قارئین کے لیے اقتباس کی تفہیم کو آسان بنانا ہے جیسا کہ ’دی
Flag Counter