Maktaba Wahhabi

42 - 169
(أبوداؤد، کتاب الفتن)کہا گیا تھا، یعنی سخت قسم کا تاریک فتنہ، اس تاریک فتنے سے مراد ایک عظیم فکری اندھیرا(intellectual darkness)ہے ۔ یہ فتنہ جدید ذرائع ابلاغ کے منفی استعمال کے نتیجے میں ظاہر ہو گا۔ جدید ذرائع ابلاغ کا مثبت استعمال دعوت حق کی عالمی اشاعت ہے۔ یہ اشاعت ملٹی میڈیا کے ذریعے انجام پائے گی۔ ملٹی ذریعے کے ذریعے دعوت کی موثر اشاعت کرنے والے ہی کو غالباً حدیث میں مہدی، یا رجل مومن کہا گیا ہے۔جدید وسائل کا منفی استعمال کرنے والے کا علامتی نام دجال ہے، اور جدید وسائل کا مثبت استعمال کرنے والے کا علامتی نام مہدی۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: مئی ۲۰۱۰ء، ص۱۲) ایک اور جگہ لکھتے ہیں: ’’غیر مسلم قوموں نے جدید طاقتوں سے مسلح ہو کر مسلمانوں کوہر شعبے میں مغلوب کر لیا۔ تعلیمی، اقتصادی اور سیاسی، ہر میدان میں مسلمان غیر مسلموں سے پچھڑ گئے۔ مسلمانوں کا یہ پچھڑا پن اُن کی اپنی کوتاہی کے نتیجے میں تھا، لیکن دجال نے جدید میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کو بتایا کہ یہ دوسری قوموں کی سازش اور ظلم کے نتیجے میں ہوا ہے۔ اِس دجالی وسوسے کے نتیجے میں مسلمان ساری دنیا میں غیر مسلم قوموں کے خلاف نفرت اور تشدد میں مبتلا ہو گئے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: مئی ۲۰۱۰ء، ص ۲۴) ایک اور جگہ لکھتے ہیں: ’’مگر عین اُسی وقت دجال متحرک ہوا، اور اُس نے انسان کو نئے نئے فلسفوں میں الجھا کر انٹر ٹین مینٹ(ntertainment)کے شیطانی کلچر میں مبتلا کر دیا۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: مئی ۲۰۱۰ء، ص ۲۵) ایک اور جگہ لکھتے ہیں: ’’ دجال کے لفظی معنی بہت دھوکا دینے والا ہے۔ دجال اپنا یہ کام تلوار کے ذریعے نہیں کرے گا۔ دھوکا دینا،دلیل کے ذریعے ہوتا ہے،نہ کہ تلوار کے ذریعے۔ چنانچہ دجال علم اور دلائل کے زور پر لوگوں کو بہکائے گا۔ وہ لوگوں کو ذہنی گمراہی میں مبتلا کرے گا۔ دجال کے مقابلے میں جو شخص اُس کی کاٹ کے لیے اٹھے گا،اُس کے لیے صحیح مسلم میں ’حجیج‘ کا لفظ آیا ہے۔ لسان العرب میں ’حجیج‘ کا مفہوم اِن الفاظ میں بتایا گیا
Flag Counter