Maktaba Wahhabi

120 - 169
’’جس طرح خدا کے سوا کوئی اور شخص یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں خدائے ربّ العالمین ہوں، اِسی طرح کوئی شخص یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ میں خدا کا بھیجا ہوا پیغمبر ہوں۔ پیغمبری کا دعویٰ صرف کوئی سچا پیغمبر ہی کر سکتا ہے۔ کوئی غیر پیغمبر شخص دوسرے الفاظ بول سکتا ہے، لیکن وہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں خداوند عالم کا بھیجا ہوا پیغمبر ہوں۔‘‘(ایضاً: ص۱۴) جن لوگوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا، جیسا کہ مسیلمہ کذاب، اسود العنسی اور غلام احمد قادیانی وغیرہ تو خان صاحب اُن سب کے دعووں کی تاویل کرتے ہیں۔ ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’ یہ بات نہایت اہم ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پورے تاریخی دور میں ساری دنیا میں کوئی بھی شخص ایسا پیدا نہیں ہوا جو اپنی زبان سے یہ دعویٰ کرے کہ میں خدا کا پیغمبر ہوں…اِس سلسلے میں کچھ نام بتائے جاتے ہیں جن کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ اُنہوں نے نبوت کا دعویٰ کیا ،مگر یہ خیال درست نہیں۔‘‘(ایضاً : ص ۱۱۔۱۲) ایک اور جگہ مسیلمہ کذاب کے دعوائے نبوت کی تاویل کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’ مثلاً کہا جاتا ہے کہ آپ کے زمانے میں یمن کے مسیلمہ(وفات ۶۳۳ء)نے نبی ہونے کا دعویٰ کیا، لیکن کتابوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اُس نے کسی مستقل نبوت کا دعویٰ نہیں کیا تھا۔ اُس نے صرف یہ کہا تھا کہ میں محمد کے ساتھ نبوت میں شریک کیا گیا ہوں۔‘‘(ایضاً:، ص۱۲) ایک اور جگہ اسود العنسی کے دعوائے نبوت کی تاویل کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’ اِسی طرح آپ کے زمانے میں یمن میں ایک اور شخص پیدا ہوا، جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اُس نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا۔ یہ شخص اسود العنسی(وفات۶۳۲ء)تھا۔ تاہم تاریخ کی کتابوں سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ اُس نے خود اپنی زبان سے یہ کہا تھا کہ میں خدا کا پیغمبر ہوں۔ میرے مطالعے کے مطابق، اُس کا کیس ارتداد اور بغاوت کا کیس تھا، نہ کہ دعوائے نبوت کا کیس۔‘‘(ایضاً ) ایک اور جگہ غلام احمد قادیانی کے دعوائے نبوت کا انکار کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’ اِسی طرح کہا جاتا ہے کہ موجودہ زمانے میں ایسے دو افراد پیدا ہوئے جنہوں
Flag Counter