Maktaba Wahhabi

28 - 36
قرآن کا صحیح مفہوم وہ ہے جو رسول اللہ متعین فرمائیں۔ پھر اس مقصد کے لئے احادیث وضع کی گئیں پھر چونکہ یہ من گھڑت حدیثیں قرآن کے خلاف تھیں۔ اس لئے بے شمار آیات کو منسوخ قرار دیا گیا۔ اور یہ عقیدہ پیدا کر لیا گیا کہ حدیث قرآن کی ناسخ ہے۔ پھر قرآن و حدیث دونوں کو فقہ کے تابع کر دیا گیا۔ کچھ عرصہ بعد یہ حالت ہو گئی کہ ان رسوم و عقائد کو صداقت کا مسلک ثابت کرنے کے لئے کسی کاوش و کاہش کی ضرورت ہی باقی نہ رہی۔ اس طرح یہ تمام چیزیں عین دین بن گئیں۔ اب ان کے تقدس و عظمت کے لئے سوائے اس کے کسی اور دلیل کی ضرورت ہی باقی نہ رہی کہ یہ چیزیں ہزار برس سے امت میں متواتر چلی آ رہی ہیں۔ کیا یہ ہو سکتا ہے کہ ساری کی ساری امت غلط راہوں پر چلی آ رہی ہو۔(صفحہ نمبر: 70)
Flag Counter