مقدمہ اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ وَنَسْتَغْفِرْہُ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ اَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئَاتِ اَعْمَالِنَا وَاَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ [1] صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہِ وَصَحْبِہٖ وَمَنْ دَعَا بِدَعْوَاتِہِ وَاھْتَدٰی بِہُدَاہُ وَسَلَّمَ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا۔ اما بعد: ہم پر اللہ تعالیٰ نے یہ بہت بڑا احسان کیا ہے کہ ہمیں اسلام کی دولت نصیب فرمائی اور یہ بھی اس کا احسان ہے کہ اس نے ہمیں ایسی شریعت عطا فرمائی جو لوگوں کی تمام دینی دنیوی اور معاشی مصلحتوں کی امین ہے۔ اس نے لوگوں کی ضروریات خمسہ کا مکمل تحفظ کیا ہے۔ یعنی ان کے دین، جان، عقل، مال اور عزت کی محافظ ہے۔ |