[ترجمہ: اور جب تمہیں سمندر میں مصیبت پہنچتی ہے، تو اُن (یعنی اللہ تعالیٰ) کے سوا، وہ سب گم ہو جاتے (یعنی بھول جاتے) ہیں، جنہیں تم پکارتے ہو]۔
& {قُلْ مَنْ یُّنَجِّیْکُمْ مِّنْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ تَدْعُوْنَہٗ تَضَرُّعًا وَّ خُفْیَۃً لَئِنْ أَنْجٰنَا مِنْ ہٰذِہٖ لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الشّٰکِرِیْنَ}[1]
[آپ کہہ دیجیے: وہ کون ہے، جو تمہیں خشکی اور سمندر کی تاریکیوں سے نجات دیتا ہے؟ تم انہیں گریہ زاری کرتے ہوئے چپکے چپکے (یہ کہتے ہوئے) پکارتے ہو: اگر آپ نے ہمیں اس سے نجات دے دی، تو یقینا ہم ضرور شکر گزاروں میں سے ہو جائیں گے]۔
اَلسَّادِسَۃُ: اَلْحِلْمُ مِمَّنْ صَدَرَتْ عَنْہُ الْمُصِیْبَۃُ
& {إِنَّ إِبْرَاہِیْمَ لَأَوَّاہٌ حَلِیْمٌo}[2]
’’إِنَّ فِیْکَ لَخَصْلَتَیْنِ یُحِبُّہُمَا اللّٰہُ تَعَالٰی: اَلْحِلْمُ وَ الْأَنَاۃُ۔‘‘[3]
|