پیش لفظ الحمد اللّٰہ والصلوۃ والسلام علی رسول اللّٰہ ،اما بعد: اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے انسان کو اپنی جن بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ان میں ایک بڑی نعمت آنکھ ہے۔آنکھ قدرت کا کرشمہ ہے اور صانع مطلق کی کا ریگری کی ایک زندہ وپائندہ مثال ہے۔یہ گو اپنے مدار میں مختصر سا حاسہ اور جسم کا ایک نازک ترین حصہ ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اس میں ایسی طاقت،لطافت،تیزی اور پھرتی بھر دی ہے کہ انسان اس کی بدولت لمحہ بھر میں فرش وفلک اور ان کے مابین ان گنت اشیاء کا نظارہ کر تا ہے۔او ر مخلوق خدا کی بوقلمونی کو دیکھ کر بول اٹھتا ہے۔ ﴿اَفِی اللّٰہِ شَکٌّ فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ﴾ (ابراھیم :۱۰) اور یہ بھی کہ ﴿اِنَّ فِی خَلْقِ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَاخْتِلَافِ الْلَّیْلِ وَالنَّھَارِ لَآیَاتٍ لِّاُ ولِی الْاَلْبَابِ﴾(آل عمران :۱۹۰) زبان بھی بلاشبہ ایک بڑا انعام ہے۔ زبان دل کی ترجمان ہے اور موجودو معدوم یا وہم وخیال کے اظہار کا واحد ذریعہ ہے۔اسی کی بدولت مسلمان دولت ایمان کا اقرار کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی تسبیح وتحمید،تکبیر وتہلیل بیان کرتا ہے۔لیکن اللہ تعالیٰ نے جسم انسان پراپنے انعامات کا جہاں ذکر کیا ہے وہاں سر فہرست آنکھ کا تذکرہ یوں فرمایا ہے : ﴿اَلَمْ نَجْعَلْ لَّہٗ عَیْنَیْنِO وَلِسَانًا وَّشَفَتَیْنِO وَھَدَیْنَاہُ النَّجْدَیْنِO ﴾ (البلد :۸۔۱۰) کیا ہم نے اس کے لئے دو آنکھیں نہیں بنائیں،اورزبان اور دو ہونٹ نہیں بنائے اور اس کو دو راستے سمجھا دئیے۔ |