٭ چہار چیزیں ظاہر میں فضیلت ہیں لیکن باطن میں فریضہ ہیں ۔ صالحین کی صحبت فضیلت ہے اور ان کی اقتداء فریضہ ہے۔ تلاوت قرآن فضیلت ہے اور اس پر عمل پیرا ہونا فریضہ ہے۔ زیارت قبر فضیلت ہے اور موت کی تیاری فریضہ ہے۔ مریض کی عیادت فضیلت ہے اور اس سے وصیت حاصل کرنا فریضہ ہے۔[1]
٭ سب سے زیادہ ضائع ہونے والی دس چیزیں ہیں :
۱۔ عالم جس سے سوال نہ کیا جائے
۲۔ علم جس پر عمل نہ کیا جائے
۳۔ صحیح رائے جسے قبول نہ کیا جائے
۴۔ اسلحہ جسے استعمال نہ کیا جائے
۵۔ مسجد جس میں نماز نہ ادا کی جائے
۶۔ مصحف جسے پڑھا نہ جائے
۷۔ مال جس میں سے خرچ نہ کیا جائے
۸۔ گھوڑا جس پر سواری نہ کی جائے
۹۔ زہد کا علم اس شخص کے اندر جو دنیا دار ہو
۱۰۔ طویل عمر جس میں انسان سفر آخرت کی تیاری نہ کرے[2]
آپ قرآن کے حافظ تھے، آپ کی گود قرآن سے خالی نہیں رہتی تھی، اس سلسلہ میں آپ سے دریافت کیا
گیا تو فرمایا یہ بابرکت کتاب ہے اور بابرکت ذات کی طرف سے آئی ہے۔[3]
کثرت تلاوت سے آپ کا مصحف آپ کی وفات سے قبل پھٹ چکا تھا۔اور آپ کی زوجہ محترمہ نے محاصرہ کے دن بلوائیوں سے کہا تھا: ’’خواہ انہیں قتل کر دو یا چھوڑ دو، اللہ کی قسم! یہ تورات کو ایک رکعت میں قرآن کے ذریعے سے زندہ کرتے ہیں ۔‘‘[4]
یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ ایک رات ایک رکعت میں قرآن پڑھ لیا اور رکعتیں نہ پڑھیں ۔ [5]
|