Maktaba Wahhabi

39 - 492
’’ اور اللہ تو جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتاہے اور اللہ بہت بڑے فضل والا ہے۔‘‘[1] اسی طرح اس کا فرمان ہے:﴿ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآئُ وَ یَرْحَمُ مَنْ یَّشَآئُ ﴾ ’’ وہ جسے چاہتا ہے عذاب دیتا ہے اور جس پر چاہے رحمت کرتا ہے۔‘‘[2] اللہ تعالی جس شخص کو اپنی رحمت سے نوازنا چاہے تو اسے کوئی محروم نہیں کر سکتا اور جسے وہ اپنی رحمت سے محروم کرنا چاہے تو اسے کوئی رحمت سے ہمکنار نہیں کر سکتا۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ مَا یَفْتَحِ اللّٰہُ لِلنَّاسِ مِنْ رَّحْمَۃٍ فَلَا مُمْسِکَ لَھَا وَ مَا یُمْسِکْ فَلَا مُرْسِلَ لَہٗ مِنْ بَعْدِہٖ﴾ ’’اللہ اگر لوگوں کیلئے اپنی رحمت کا(دروازہ)کھول دے تو اسے کوئی بند کرنے والا نہیں اور جسے وہ بند کردے تو اس کے بعد اسے کوئی کھولنے والا نہیں۔‘‘[3] گویا باری تعالی جسے چاہے اپنی رحمت سے نواز دے اور جسے چاہے اس سے محروم کردے ، اس کا پورا اختیار اسی کے پاس ہے اور اس میں اس کا کوئی شریک نہیں۔ ٭ اللہ تعالی کے اسمائے گرامی میں سے ’ الرحمن ‘ اور ’ الرحیم ‘ بھی ہیں۔یعنی بہت ہی مہربان اور نہایت ہی رحم کرنے والا اس کا فرمان ہے:﴿ وَ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ﴾ ’’ اور تمھارا الٰہ ایک ہی الٰہ ہے۔اس کے سوا کوئی اور الٰہ نہیں ہے۔وہ بہت مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘[4] اسی طرح اس کا فرمان ہے:﴿ ہُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا ہُوَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ ہُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ﴾ ’’ وہ اللہ ہی ہے جس کے سوا کوئی الٰہ نہیں۔وہ غائب اور حاضر ہر چیز کو جاننے والا ہے۔وہ نہایت مہربان اور بہت رحم کرنے والا ہے۔‘‘[5] اللہ تعالی کے یہ دونوں اسمائے گرامی(الرحمن الرحیم)ایک ساتھ قرآن مجید میں سوائے سورۃ التوبۃ کے باقی ہر سورت کے شروع میں(یعنی ۱۱۳ مرتبہ)ذکر کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ مزید پانچ مقامات پر بھی یہ دونوں ایک ساتھ ذکر کئے گئے ہیں۔جبکہ اسم گرامی ’ الرحمن ‘ اکیلا ۵۷ مرتبہ اور ’ الرحیم ‘ اکیلا ۹۵ مرتبہ ذکر کیا گیا ہے۔اور(رحیما)۲۰ مرتبہ ذکر کیاگیا ہے۔اِس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اللہ رب العزت کس قدر مہربان اورکتنا رحم کرنے والا ہے !
Flag Counter