Maktaba Wahhabi

365 - 492
اور چونکہ منافق اسلام کو ظاہر کرتا اور کفر کو دل میں چھپاتا ہے اس لئے اﷲ تعالیٰ نے ان کے متعلق فرمایا: ﴿ اِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ ہُمُ الْفَاسِقُوْنَ﴾ ’’بے شک منافق ہی فاسق لوگ ہیں۔ ‘‘ [1] فاسقوں سے مراد وہ لوگ ہیں جو دائرہ شریعت سے خارج ہیں۔ اور’نفاق ‘کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم:اعتقادی نفاق ، جس کو نفاقِ اکبر بھی کہتے ہیں۔اس میں ایک منافق اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتا ہے لیکن اپنے اند کفر چھپائے رکھتا ہے۔اس قسم کے نفاق سے آدمی مکمل طور پر دین سے خارج ہوجاتا ہے اور جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں پہنچ جاتا ہے۔والعیاذ باللہ۔اِس طرح کے منافق ہر زمانے میں رہے ہیں ، خاص طور پر اس وقت جب اسلام کی شان و شوکت بڑھ جاتی ہے اور یہ لوگ اس کا کھل کرمقابلہ نہیں کر سکتے تو یہ اسلام میں داخل ہونے کا ڈھونگ رچاتے ہیں تاکہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں کریں۔پھر یہ مسلمانوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہوئے اپنی جان ، عصمت اور اپنے مال کی حفاظت کرتے ہیں۔ اور درپردہ اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اعتقادی نفاق کی کچھ اور صورتیں بھی ہیں مثلا: ۱۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلانا۔یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے بعض حصے کو جھٹلانا۔ ۲۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے دلی دشمنی رکھنا۔یاآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے بعض حصے سے بغض رکھنا۔ ۳۔ امت مسلمہ کے زوال پر خوش ہونا۔یا اس کے بر عکس جب دینِ اسلام کو دیگر ادیان پر غلبہ حاصل ہو اور مسلمان کافروں پر فتح حاصل کریں تو اس پر رنج والم میں مبتلا ہونا۔ دوسری قسم۔ عملی نفاق ، جس کو نفاق اصغر بھی کہتے ہیں۔اس سے مراد ہے:دل میں ایمان باقی رکھنالیکن اس کے ساتھ ساتھ منافقوں کے اعمال میں سے کسی عمل کا ارتکاب کرنا یا ان کی صفات میں سے کسی صفت کو اختیار کرنا۔مثلا بات بات میں جھوٹ بولنا ، وعدہ خلافی کرنا ، امانت میں خیانت کرنا وغیرہ۔اِس نفاق سے انسان دائرہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا۔اُس میں کچھ اچھی اور کچھ بری خصلتیں ہوتی ہیں ، کچھ ایمانی خصلتیں ہوتی ہیں اور کچھ کفر اور نفاق کی عادتیں ہوتی ہیں۔اور وہ اپنے اچھے اور برے عمل کے اعتبار سے ثواب یا عقاب کا مستحق ہوتا ہے۔ نفاقِ اکبر اور نفاقِ اصغر کے درمیان فرق: ۱۔نفاقِ اکبرسے انسان دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ، جبکہ نفاقِ اصغر سے وہ اسلام سے خارج نہیں ہوتا۔
Flag Counter