Maktaba Wahhabi

217 - 492
الْمَلاَئِکَۃِ مُسَوِّمِیْنَ ﴾ ’’ کیوں نہیں ! اگر تم صبر کرو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو اور(اگر)دشمن تم پر فورا چڑھ آئے تو تمہارا رب خاص نشان رکھنے والے پانچ ہزار فرشتوں سے تمہاری مدد کرے گا۔‘‘[1] اور حضرت رفاعۃ بن رافع الزرقی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت جبریل علیہ السلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے:(مَا تَعُدُّوْنَ أَہْلَ بَدْرٍ فِیْکُمْ ؟)’’ اہلِ بدر کا آپ کے نزدیک کیا مقام ہے ؟ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا:(مِنْ أَفْضَلِ الْمُسْلِمِیْنَ)’’ وہ مسلمانوں میں سب سے افضل ہیں ‘‘(یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح کا کوئی اور کلمہ کہا۔)حضرت جبریل علیہ السلام نے کہا:(وَکَذٰلِکَ مَنْ شَہِدَ بَدْرًا مِنَ الْمَلاَئِکَۃِ)’’ اور اسی طرح وہ فرشتے بھی سب سے افضل ہیں جوجنگ ِ بدر میں شریک ہوئے تھے۔ ‘‘[2] 2۔ان کو جو مقام و مرتبہ اللہ تعالیٰ نے عطا کیا ہے انھیں اسی پر برقرار رکھنا۔ اور وہ یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے مامور بندے ہیں، اللہ تعالیٰ نے انھیں عزت دی ہے ، ان کے مرتبہ کو بلند کیا اور انھیں اپنا تقرب نصیب کیا ہے۔ ان میں سے بعض اللہ تعالیٰ کی وحی وغیرہ کے پیامبر اور قاصد ہیں۔ اوران میں اتنی ہی طاقت ہے جس قدر اللہ تعالیٰ نے انھیں عطا کی ہے۔ اس کے باوجود وہ اپنے اور دوسروں کے کسی نفع ونقصان کے مالک نہیں۔ اس لئے کسی قسم کی عبادت کو ان کیلئے بجا لانا جائز نہیں، چہ جائیکہ انھیں اللہ تعالیٰ کی صفات سے متصف کیا جائے جیسا کہ عیسائیوں کا حضرت جبریل علیہ السلام کے بارہ میں عقیدہ ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:﴿ وَقَالُوْا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًا سُبْحَانَہُ بَلْ عِبَادٌ مُّکْرَمُوْنَ ٭ لاَ یَسْبِقُوْنَہُ بِالْقَوْلِ وَہُمْ بِأَمْرِہٖ یَعْمَلُوْنَ﴾ ’’(مشرک لوگ)کہتے ہیں کہ رحمن اولاد والا ہے۔اس کی ذات پاک ہے، بلکہ وہ سب(فرشتے)اس کے معزز بندے ہیں، کسی بات میں اللہ تعالیٰ پر سبقت نہیں لے جاتے، بلکہ اس کے فرمان پر کار بند ہیں۔‘‘[3] اور فرمایا:﴿ لاَ یَعْصُوْنَ اللّٰہَ مَا أَمَرَہُمْ وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤمَرُوْنَ ﴾ ’’انھیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے، وہ اس کی نافرمانی نہیں کرتے بلکہ جو حکم دیا جائے اسے بجالاتے ہیں۔‘‘[4] فرشتوں کے بارہ میں یہ تھا اجمالی ایمان جو ہر مسلمان مرد وعورت پر فرض ہے۔اور جہاں تک تفصیلی ایمان کا تعلق ہے تو وہ ان چیزوں پر مشتمل ہے: ان کی پیدائش:اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو نور سے پیدا کیاہے۔جیسا کہ اس نے جنوں کو آگ اور بنی آدم کو مٹی سے
Flag Counter