Maktaba Wahhabi

194 - 492
14۔نماز نفل گھروں میں ادا کرنا افضل ہے نماز نفل(جس میں فرض نمازوں سے پہلے یا ان کے بعد کی سنتیں بھی شامل ہیں)مسجد میں پڑھنے کی بجائے گھر میں پڑھنا افضل ہے۔ حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (فَصَلُّوْا أَیُّہَا النَّاسُ فِیْ بُیُوْتِکُمْ ، فَإِنَّ أَفْضَلَ الصَّلاَۃِ صَلاَۃُ الْمَرْئِ فِیْ بَیْتِہٖ إِلَّا الْمَکْتُوْبَۃ) ’’ لوگو ! تم اپنے گھروں میں بھی نماز پڑھا کرو ، کیونکہ آدمی کی سب سے افضل نماز وہ ہے جسے وہ اپنے گھر میں ادا کرے ، سوائے فرض نماز کے۔‘‘ [1] اور صحیح مسلم میں اس حدیث کے الفاظ یوں ہیں:(فَعَلَیْکُمْ بِالصَّلاَۃِ فِیْ بُیُوْتِکُمْ ، فَإِنَّ خَیْرَ صَلاَۃِ الْمَرْئِ فِیْ بَیْتِہٖ إِلاَّ الصَّلاَۃُ الْمَکْتُوْبَۃُ) ’’ تم اپنے گھروں میں بھی نماز ضرورپڑھا کرو ، کیونکہ آدمی کی بہترین نماز وہ ہے جو وہ اپنے گھر میں پڑھے ، سوائے فرض نماز کے۔ ‘‘[2] اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اِجْعَلُوْا فِیْ بُیُوْتِکُمْ مِنْ صَلاَتِکُمْ ، وَلاَ تَتَّخِذُوْہَا قُبُوْرًا) ’’ تم کچھ نماز اپنے گھروں میں ادا کیا کرو اور انہیں قبرستان مت بناؤ۔‘‘ [3] جبکہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (إِذَا قَضیٰ أَحَدُکُمْ الصَّلاَۃَ فِیْ مَسْجِدِہٖ فَلْیَجْعَلْ لِبَیْتِہٖ نَصِیْبًا مِنْ صَلاَتِہٖ ، فَإِنَّ اللّٰہَ جَاعِلٌ فِیْ بَیْتِہٖ مِنْ صَلاَتِہٖ خَیْرًا) ’’ تم میں سے کوئی شخص جب مسجد میں نماز پڑھے تو وہ اپنی نماز میں سے کچھ حصہ اپنے گھر کیلئے بھی رکھے ، کیونکہ گھر میں کچھ نماز ادا کرنے سے اللہ تعالی گھر میں خیر وبھلائی لاتا ہے۔‘‘ [4] حضرات محترم ! یہ تھے مساجد کے چند ضروری آداب جن کا خیال رکھنا ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو مساجد سے محبت کرنے اور انھیں آباد کرنے کی توفیق دے۔
Flag Counter