Maktaba Wahhabi

175 - 492
ایک ہی اللہ کو پکارتے ، اس سے راز ونیاز کی باتیں کرتے اور اس سے دعا کرتے ہیں۔ ٭ ’ مسجد ‘ وہ عظیم جگہ ہے جہاں اللہ کے گناہگار بندے اپنے گناہوں پر آنسو بہاتے ، تو بہ واستغفار کرتے اور اللہ تعالی سے سرگوشی کرتے ہوئے معافی مانگتے اور اسے راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آج کے خطبۂ جمعہ میں ہم مساجد میں حاضر ہونے کے آداب بیان کریں گے ، ان شاء اللہ تعالی۔لیکن آئیے سب سے پہلے یہ جان لیں کہ اللہ تعالی کے نزدیک ’ مساجد ‘ کی کتنی اہمیت اور شریعتِ اسلامیہ میں ان کی قدر ومنزلت کتنی بلند ہے ! ’مساجد ‘ کی نسبت اللہ تعالی نے اپنی طرف کی ہے جو ان کی عظیم قدر ومنزلت کی دلیل ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَی الزَّکٰوۃَ وَ لَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰہَ فَعَسٰٓی اُولٰٓئِکَ اَنْ یَّکُوْنُوْا مِنَ الْمُھْتَدِیْنَ ﴾ ’’ اللہ کی مساجد کو آباد کرنا تو اس کا کام ہے جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا ، نماز پابندی سے پڑھتا رہا اور زکاۃ ادا کرتا رہا اور اللہ کے سوا کسی سے نہ ڈرا۔امید ہے کہ ایسے ہی لوگ ہدایت یافتہ ہونگے۔‘‘[1] اِس آیت کریمہ میں تین باتیں قابل توجہ ہیں: پہلی یہ کہ اللہ تعالی نے مساجد کی نسبت اپنی طرف کی ہے:(مَسٰجِدَ اللّٰہِ)’’ اللہ کی مسجدیں ‘‘ یقینا یہ اِن مساجد کا شرف اور ان کی فضیلت ہے کہ اللہ تعالی انھیں اپنی طرف منسوب کر رہا ہے۔ دوسری یہ کہ اللہ تعالی نے مساجد کی تعمیر اور تعمیر کے بعد ان کی آباد کاری کاکام ان لوگوں کی طرف منسوب کیا ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان لائے۔یہ اِس بات کی دلیل ہے کہ مساجد تعمیرکرنا اور انھیں آباد رکھنا ایمان کی نشانی ہے۔اسی لئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ارشاد فرمایا تھا کہ (إِذَا رَأَیْتُمُ الرَّجُلَ یَعْتَادُ الْمَسَاجِدَ فَاشْہَدُوا لَہُ بِالْإِیْمَانِ ، قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی:إِنَّمَا یَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللّٰہِ مَنْ آمَنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ…) ’’ اگر تم کسی آدمی کو مسجد میں آتا جاتا دیکھو تو اس کے ایمان کی گواہی دے دو۔کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ مساجد کو آباد کرنے کا کام وہی کر سکتا ہے جو اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان لائے…‘‘ [2] تیسری یہ کہ جو شخص ایمان باللہ اور ایمان بالیوم الآخر کے تقاضوں کو پورا کرتا ہو ، مساجد کو آباد رکھتا ہو یعنی پانچوں نمازیں پابندی کے ساتھ مساجد میں باجماعت ادا کرتا ہو ، اس کے ساتھ ساتھ زکاۃ بھی ادا کرتا ہو اور اس کے دل میں
Flag Counter