Maktaba Wahhabi

136 - 492
عصیان ونافرمانی کا نتیجہ کیا نکلے گا ، یہ بھی اللہ تعالی نے قرآن مجید میں بیان کردیا ہے۔ ارشاد باری ہے:﴿ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْھَا وَ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ ٭ وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ یَتَعَدَّ حُدُوْدَہٗ یُدْخِلْہُ نَارًا خَالِدًا فِیْھَا وَلَہٗ عَذَابٌ مُّھِیْنٌ ﴾ ’’ اور جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرے گا اسے اللہ تعالی ان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ، ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی در اصل بڑی کامیابی ہے۔اور جو اللہ اور کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرے گا اور اللہ کی مقرر کردہ حدوں سے آگے نکلے گا تو اسے وہ جہنم میں داخل کرے گا جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس کیلئے رسوا کن عذاب ہو گا۔‘‘[1] لہذا ہمیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری ہی کرنی چاہئے تاکہ ہم دنیا میں بھی کامیاب ہو سکیں اور آخرت میں بھی اللہ کے فضل وکرم سے جنت میں داخل ہو سکیں۔جہاں تک اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کا تعلق ہے تو اس سے ہمیں بچنا چاہئے تاکہ ہم دنیا میں گمراہی سے محفوظ رہیں اور قیامت کے دن اللہ کے عذاب سے بچ جائیں۔ آج کے خطبۂ جمعہ میں ہم اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانیوں کے برے اثرات اور گناہوں اور برائیوں کے خطرناک نتائج کے بارے میں گفتگو کریں گے۔(ان شاء اللہ)جس سے ہمارا مقصود یہ ہے کہ جب ہمیں ان خطرناک نتائج اور برے اثرات کا علم ہو گا تو ہم عصیان ونافرمانی سے بچنے کی کوشش کریں گے۔اللہ تعالی ہم سب کو اس کی توفیق دے۔ عصیان ونافرمانی اور گناہوں کے اثرات ونتائج دو قسم کے ہیں۔ایک تو وہ ہیں جو انفرادی طور پرخود نافرمانی کرنے والے انسان پر ہی مر تب ہوتے ہیں۔اور دوسرے وہ ہیں جو اجتماعی طور پر کسی قوم یا کسی ملک پر مرتب ہوتے ہیں۔ افراد کیلئے گناہوں کے خطرناک نتائج: 1۔ دل کا زنگ آلود ہونا اور تاریکی کا چھا جانا گناہوں اور نافرمانیوں کی وجہ سے نافرمانی کرنے والے انسان کا دل زنگ آلود ہو جاتا ہے ، حتی کہ گناہ کرتے کرتے اس کا دل مکمل طور پر کالا سیاہ پڑ جاتا ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا أَذْنَبَ کَانَتْ نُکْتَۃً سَوْدَائَ فِیْ قَلْبِہٖ ، فَإِنْ تَابَ وَنَزَعَ وَاسْتَغْفَرَ صُقِلَ قَلْبُہُ ، وَإِنْ زَادَ زَادَتْ حَتّٰی یَعْلُوَ قَلْبَہُ ، فَذَلِکَ الرَّیْنُ الَّذِیْ ذَکَرَ اللّٰہُ
Flag Counter