Maktaba Wahhabi

116 - 492
مِنْ ہَادٍ ﴾ ’’ اللہ تعالی نے بہترین کلام نازل کیا جو ایسی کتاب ہے کہ اس کے مضامین ملتے جلتے اور بار بار دہرائے جاتے ہیں۔اس سے ان لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں۔پھر ان کی جلد اور ان کے دل نرم ہو کر اللہ کے ذکر کی طرف راغب ہوتے ہیں۔یہی اللہ کی ’ ہدایت ‘ہے جس کے ذریعے اللہ جس کو چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔اور جس کو اللہ گمراہ کرے تواسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔‘‘[1] اِس آیت کریمہ میں اللہ تعالی نے اپنے بہترین کلام کوجس کو سن کر اس سے ڈرنے والے لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں ، ہدایت قرار دیا ہے۔جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قرآن مجید ہمارے لئے اللہ تعالی کی ’ہدایت ‘ ہے۔ اسی طرح اللہ تعالی واضح طور پر ارشاد فرماتا ہے کہ ﴿ اِنَّ ھٰذَا الْقُرْاٰنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ اَکْثَرَ الَّذِیْ ھُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ ٭ وَ اِنَّہٗ لَھُدًی وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤمِنِیْنَ ﴾ ’’بلا شبہ یہ قرآن بنو اسرائیل پر اکثر وہ باتیں بیان کرتا ہے جن میں وہ اختلاف رکھتے ہیں۔اور بلا شبہ یہ مومنوں کیلئے ’ہدایت ‘ اور رحمت ہے۔‘‘[2] ایک اور آیت میں قرآن مجید کو متقین کیلئے ’ ہدایت ‘ قرار دیا۔ فرمایا:﴿ذٰلِکَ الْکِتٰبُ لَا رَیْبَ فِیْہِ ھُدًی لِّلْمُتَّقِیْنَ ﴾ ’’ یہ کتاب ہے جس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں۔اس میں متقین کیلئے ’ہدایت ‘ ہے۔‘‘[3] ایک اور مقام پر قرآن مجیدکو تمام لوگوں کیلئے ہدایت قرار دیا۔ فرمایا: ﴿شَھْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْٓ اُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْاٰنُ ھُدًی لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْھُدٰی وَ الْفُرْقَانِ ﴾ ’’رمضان وہ مہینہ ہے کہ جس میں قرآن نازل کیا گیا ، جو تمام لوگوں کیلئے ’ہدایت ‘ہے اور اس میں ہدایت کے اور حق وباطل میں امتیاز کرنے والے واضح دلائل ہیں۔‘‘[4] قرآن مجید کیسے کتابِ ہدایت ہے ؟ اِس کی مزید وضاحت اللہ تعالی یوں فرماتا ہے: ﴿ قَدْ جَائَ کُم مِّنَ اللّٰہِ نُورٌ وَّکِتَابٌ مُّبِیْنٌ٭ یَہْدِیْ بِہِ اللّٰہُ مَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَہُ سُبُلَ السَّلاَمِ وَیُخْرِجُہُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ بِإِذْنِہِ وَیَہْدِیْہِمْ إِلَی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ﴾ ’’ تمھارے پاس اللہ کی طرف سے نور اور(ایسی)واضح کتاب آ چکی ہے جس کے ذریعے اللہ تعالی ان لوگوں کو سلامتی کی راہوں کی طرف ہدایت دیتا ہے جو اس کی رضا کی اتباع کرتے ہیں۔اور اپنے حکم سے اندھیروں
Flag Counter