Maktaba Wahhabi

35 - 83
جب وہ حلف اٹھاکرSolemnlyقسم کھاتا ہے کہ وہ پاکستان کے آئین اور مجالس قانون ساز سے صادر شدہ قانون کا نہ صرف احترام کرے گا بلکہ ’’To the best of his bility‘‘ اس کی اطاعت اور اسی کی وفاداری نبھائے گا! (10)۔ اگرچہ اس Legislative Procedure میں اور بیشمار مراحل نکل سکتے ہیں کہ ہر مرحلہ میں ’’زیادۃ فی الکفر‘‘ ہوتا ہی چلا جائے قصہ کوتاہ ہم اس امکان کو دیکھتے ہیں جہاں ان اسلام پسندوں کے تخیل کی پرواز ختم ہو جاتی ہے۔لیجئے ایوانوں نے بل پاس کر ہی دیا۔اب یہ قبولیت کی آخری منزل پانے کے لئے ایوان صدر کی سمت بلند ہو جائے گا۔ اس ایک حکم پر جس کی منظور میں اتنا عرصہ لگ گیا دین کے باقی احکام کی منظور قیاس کر لیجئے اور اس میں جتنی صدیاں درکار ہوں گی اس وقت تک کیا ویسے ہی قیامت نہ آجائے گی کہ فرشتے خود ہی ان کی کھالیں ادھیڑ کے اللہ کا حکم ان پر نافذ کر دیں!وہ لوگ جن کا اللہ اور یوم اخرت پر ایمان ہے اور اللہ کی عظمت،کبریائی،بے پرواہی،جبروت و ملکوت السموات والارض پر غیر متزلزل ایمان کو نجات کی واحد امید سمجھتے ہیں،ان کے لئے اس سلسلے میں صرف نقاط کا ذکر ہی کافی ہے۔ (الف) اختیارات کی دست درازی ملاحظہ ہو جس میں اللہ کے ایک حکم کو نافذ ہونے کے لئے آزمائشوں کی سینکڑوں بھٹیوں سے گزرنا اور اصول و ضوابط کے اتنے مراحل طے کرنا ہوتے ہیں۔کوڑی کے انسانوں کی یہ مجال کب سے ہو گئی کہ مالک الملک کے حکم کو منظور کرتے پھریں!وہ اسلام جو آسمان سے نازل ہوا ہے اسے منظور نہیں کیا جاتا ب لکہ اس کے سامنے سر تسلیم خم کیا جاتا ہے پھر اسی اسلام میں،منظوری دینے کی بات تو بڑی جرات ہے،جو سر یوں خم نہ اسے تن پر نہیں رہنے دیا جاتا بلکہ اس سے بھی پہلے،جو اسلام اللہ کے ہاں معتبر ہے اس میں داخل ہی اس وقت ہوا جاتا ہے جب اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے سامنے اپنے اور پارلیمنٹ سمیت تمام ملوقات کے ہر قسم کے اختیار کی واضح ترین نی نہ کر دی جائے اور اگر کوئی اس انداز سے اللہ کے دین میں داخل نہیں ہوا ہے تو … اگرچہ وہ اس کا
Flag Counter