Maktaba Wahhabi

74 - 83
کر لینے کے بعد کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رومیوں کی تائید کی تھی ووٹ کو ب ھی ویسی ہی تائید سمجھ کے جائز کر لیا جاتا ہے۔سو نہ پہلا مقدمہ درست ہوتا ہے اور نہ دوسرا۔جبکہ ووٹ ایک جاہلی نظام میں اس کے شہریوں کی شرکت اور خود طاغوتوں ہی کا انتخاب ہوتا ہے۔اس سلسلے میں اس باب کی ابتداء میں ووٹ کا مطلب دوبارہ دیکھ لیا جائے۔ چھوٹا کفر اور کمتر برائی کفر چھوٹا ہو یا بڑا جب اس کا مطلب معبود برحق کی بغاوت ہے تو اسے اپنی نمائندگی کا حق تفویض کرنا تو بہت ہی بڑی بات ہے ہمارے دین کی تعلیم یہ ہے کہ نہ صرف اس سے برأت کی جائے بلکہ اس پر تیشے چلانے کے لئے بھی تیار رہا جائے۔کفر بالطاغوت کے ضمن میں ہم نے وضاحت کر دی ہے کہ چونکہ ایمان سے عمل خارج نہیں اس لئے ہر قسم کے طاغوت سے اعتقاداً،قولاً اور عملاً کفر کرنا فرض ہے۔چھوٹے کفر کا انتخاب جائز قرار دینے والے علماء و اساتذہ کرام سے حد درجہ احترام کے ساتھ درخواست ہے کہ اس سلسلے میں چین بھارت یا ریچھ کتے کی لڑائی کی بجائے شرعی دلیل سے مستفید فرمائیں۔ یہ مسئلہ تو سرے سے زیر بحث ہی نہیں کہ ایک کفر کی بہ نسبت دوسرا بدتر ہو سکتا ہے یا یہ کہ جائز طریقے سے ایک کفر سے دوسرے کو مروایا جا سکتا ہے یا نہیں۔دلیل تو صرف اس بات کی چاہیئے کہ ایسے کسی مقصد کے لئے باطل نظام کے تحت ایک کفر کو منتخب کرنا،اپنی نمائندگی کا حق تفویض کرنا اور اللہ کے ساتھ شرکت کے منصب پر تقرر کے لئے سند دینا بھی جائز ہو جاتا ہے۔اسی موخر الذکر مسئلہ پر کوئی جواز کی دلیل پیش کی جائے تو بحث فائدہ مند ہو سکتی ہے۔رہا اول الذکر سوال تو اس پر بحث ہی کس نے کی ہے تاآنکہ جواب یا دلیل دینے کی نوبت آئے۔
Flag Counter