Maktaba Wahhabi

77 - 83
سازی نے کرتے ہوئے بھی طاغوت ہوتی ہے اور ووٹ کا مقصد اس اسمبلی کی تاسیس کے علاوہ کچھ بھی نہیں تو ووٹ کو الگ کر کے دیکھنے میں آخر کونسی فقاہت ہے؟ 4۔ پھر کوئی آدمی اس بات سے بھی انکار نہیں کر سکتا کہ اس نظام شرک میں ایک عام شہری کی عملی طور پر مؤثر ہونے والی شرکت ووٹ کے علاوہ کچھ ہے ہی نہیں۔پانچ سال تک چاہے آپ مخالفت میں بولتے رہیں یا حمایت میں ایک عام آدمی کی حیثیت سے تو اس میں آپ کا عملی کردار ان پانچ سالوں میں صرف ایک دن ایک خاص لمحے کے لئے ہی ہوتا ہے۔س سے زیادہ آپ کچھ کر ہی نہیں سکتے جسے حرام یا حلال کہا جائے۔اب اس میں جو زیادہ سے زیادہ عملی کردار ممکن ہے اس میں تو آپ اور عقیدہ توحید سے جاہل آدمی ایک برابر ہو گئے پھر باقی بچا کیا ہے جس سے پرہیز کیا جائے؟ عوام کی جہالت کہا جاتا ہے کہ اس نظام کی حقیقت کے بیان میں جو تم خامہ فرسائی کرتے ہو اور اس میں ووٹ کی حیثیت سے بتاتے ہو کون شخص یہ سوچ کر اس میں شرکت کرتا ہے کہ وہ طاغوت کا انتخاب کر رہا ہے؟ یہ بات تو ان کے ذہن میں ہوتی تک نہیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ اگر لوغ نہیں جانتے تب ہی تو ہم ان کے سامنے اس نظام باطل کی حقیقت آشکارا کرتے اور انہیں اس میں شرکت سے روکتے ہیں۔اگر آپ بھی اسے شر و باطل سمجھتے ہیں تو خود بھی آگے بڑھ کر ﴿أَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ﴾ ایسی دعوت کی سنت انبیاء پر عمل کا بیڑا اٹھائیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ حق اور ناحق کے مسئلے میں کسی کا علم یا لاعلمی خود اس کے لئے قابل عذر ہونے کی
Flag Counter