Maktaba Wahhabi

79 - 83
میں نظام حق قائم کرنے کے لئے منظم سعی شروع کریں اور دوسری قوموں کے ساتھ اپنے دنیوی مفاد کے لئے کشمکش اور مزاحمت کرنے کی بجائے ان کے سامنے وہ دین حق پیش کریں جس کی پیروی میں تمام انسانوں کی فلاح ہے اور قرآن کے ذریعہ سے،سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ سے اور اخلاق اسلامی کے ذریعہ سے دنیا میں فکری،اخلاقی معاشی اور تمدنی اور سیاسی انقلاب برپا کرنے کی کوشش کریں۔(تحریک آزادی ہند اور مسلمان حصہ دوم ص231, 230)۔ نہ دینے سے اسمبلی متاثر ہو جاتی ہو تو وہ دن تو اس معاشرے کی خوش بختی کا ہو گا،کہ ایسے دن کے لئے تو چشم فلک بھی ترستی ہے۔اہل توحید کا عقیدہ صرف ووٹ نہ دینے کا سبق ہی نہیں دیتا،انبیاء کی سنت میں معاشرے کے اندر حق اور باطل کی کشمکش بھی تو کھڑی کرتا ہے۔اس کشمکش کے لئے باطل کے چہرے سے اسلامی ملمع کاری کی تہیں کھرچنا خاص طور پر ضروری ہوتا ہے۔ جہاں تک اسمبلی میں ’’اچھا‘‘ آدمی نہ رہنے کا سوال ہے تو ایک بات تو یہ ہے کہ اسمبلی میں جانے والا آدمی اچھا ہوتا کہاں ہے؟ پھر اگر اس پر بات نہ کی جائے تو بھی اسمبلی کے حسن و جمال کی فکر تو اسے لاحق ہو جو اس پر ایمان رکھتا ہو اور اس کی زیبائش کی خاطر اس میں کچھ دیندار پیس باقی رہنا ضروری خیال کرتا ہو۔اسلام کے لئے سب سے زیادہ ناقابل برداشت امر یہی تو ہے کہ باطل کی عمارت پر حق کا پینٹ(روغن) کر دیا جائے یا غلاظت کے ڈھیر پر اسلام کا ورق سجایا جائے۔گر اس ناقابل برداشت امر کی راہ روکنے میں آپ کوئی کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہیں تو تردد کس بات کا؟ ہمارے ووٹ نہ دینے سے کیا ہو جائے گا؟
Flag Counter