Maktaba Wahhabi

31 - 59
{قُلْ نَزَّلَہٗ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّکَ بِالْحَقِّ لِیُثَبِّتَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَھُدًی وَّبُشْرٰی لِلْمُسْلِمِیْنَo} (سورۃ النحل:۱۰۲) ’’کہہ دیجیئے کہ اسے آپ کے رب کی طرف سے جبرائیل حق کے ساتھ لے کر آئے ہیں تاکہ ایمان والوں کو اللہ تعالیٰ استقامت عطافرمائے اور مسلمانوں کے لیے راہنمائی اور بشارت ہوجائے۔‘‘ استقامتِ دین کے لیے قرآن ِ کریم کی تلاوت کرنا، اسے حفظ کرنا اور اُ سکی آیتوں کو سمجھنا اوراُس پر غور وفکراور تدبّر کرنا سب سے زیادہ معاون و مفید ہے کیونکہ : قرآن مسلمانوں کو بنیادی احکامات،اسلام کی اخلاقی قدریں اور دین کی صحیح سمجھ فراہم کرتا ہے جس کی بنا ء پر مسلمان حالات کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں اور صحیح فیصلہ اختیار کر سکتے ہیں ۔ قرآن ِ کریم میں مؤمنوں سے اللہ تعالیٰ کے وعدے موجود ہیں ،جو مسلمان کو اپنے دین پر مُطمئن اور ثابت قدم رہنے کی ترغیب دلاتے ہیں اور اسکے لیے آسانی کا باعث بنتے ہیں ۔ قرآن دشمنان ِاسلام کے اُٹھائے ہوئے شکوک وشبہات کی تردید کرتا ہے مثلاً جب مشرکینِ مکہ نبے کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں یہ کہنے لگے کہ اللہ نے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم) کو اکیلا چھوڈ دیا ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں : {وَالضُّحٰیoوَالَّیْلِ اِذَاسَجٰیo مَاوَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلٰیo} (سورۃالضحٰی:۱-۳) ’’قسم ہے چاشت کے وقت کی اور قسم ہے رات کی جب وہ چھا جائے۔ نہ تو تیرے رب نے تجھے چھوڑاہے اور نہ وہ بیزار ہوگیا ہے۔‘‘ اوردوسری آیت بھی نازل فرمائی جسمیں ارشادِ الٰہی ہے : {وَلَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّھُمْ یَقُوْلُوْنَ اِنَّمَا یُعَلِّمُہٗ بَشَرٌ لِسَانُ الَّذِيْ یُلْحِدُوْنَ اِلَیْہِ اَعْجَمِیٌّ وَّھٰذَالِسَانٌ عَرَبِیٌّ مُّبِیْنٌo} (سورۃ النحل:۱۰۳)
Flag Counter