Maktaba Wahhabi

42 - 59
َ فِیْ ھٰذِہٖ الْحَقُّ وَمَوْعِظَۃٌ وَّذِکْرٰی لِلْمُؤْمِنِیْنَo}(سورۂ ھود :۱۲۰) ’’رسولوں کے سب احوال ہم آپ کے سامنے آپ کے دل کی تسکین کے لیے بیان فرمارہے ہیں ۔آپ کے پاس اس(سورت) میں بھی حق پہنچ چکا ہے جوکہ مؤمنوں کیلئے نصیحت ووعظ ہے ۔‘‘ امام ابن کثیر ؒاپنی تفسیر میں لکھتے ہیں : ’’اگلی امتوں کا اپنے نبیوں کو جھٹلانا، نبیوں کا ان کی ایذاؤں پر صبر کرنا،بالآخرمؤمنوں کا فتح ونصرت پانا اور کافروں پر اللہ کے عذابوں کا آنا،کافروں کا ذلیل وبرباد ہونا ،نبیوں رسولوں اور مؤمنوں کا نجات پانا، یہ سب واقعات ہم آپ( صلی اللہ علیہ وسلم)کوسنارہے ہیں ،تاکہ آپ( صلی اللہ علیہ وسلم)کے دل کو ہممزید مضبوط کردیں اور آپ( صلی اللہ علیہ وسلم) کو کامل سکون واطمینان حاصل ہوجائے۔اس سورت میں بھی حق آپ( صلی اللہ علیہ وسلم) پر واضح ہوچکا ہے یا یہ کہ اس دنیا میں بھی آپ( صلی اللہ علیہ وسلم)کے سامنے سچے واقعات بیان ہوچکے ہیں اور یہ کفار کے لیے عبرت ہے اور مؤمنوں کے لے نصیحت ہے تاکہ وہ اس سے نفع حاصل کریں ۔‘‘(تفسیر ابن کثیر ۲/۶۱۱۔۶۱۲) 11 بتدریج اور مستقل دین کا علم اور دینی تربیت حاصل کرنا: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {قُلْ ھَلْ یَسْتَوِیْ الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَالَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ اِنَّمَا یَتَذَکَّرُاُولُواالْاَلْبَابِo} (سورۂ زمر:۹) ’’بتلاؤ تو بھلا !علم والے اور بے علم، کیا برابر ہوتے ہیں ؟یقیناً نصیحت وہی حاصل کرتے ہیں جو عقلمند ہوں ۔‘‘
Flag Counter