Maktaba Wahhabi

48 - 59
گمراہی کی دلدل میں نہ پھنس جائیں ۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ سنّت ہے کہ جب کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابۂ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مطمئن کرنا چاہتے تو انہیں خوش خبری سناتے اور حوصلہ دلاتے کہ آنے والے دن اسلام کے ہیں ۔امام بخاری رحمہ اللہ حضرت خباب بن ارت رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث بیان کرتے ہیں جسمیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : ((وَاللّٰہِ لَیُتِمَّنَّ ھَذَاالأَمْرَ حَتَّی یَسِیْرَالرَّاکِبُ مِنْ صَنْعَائَ إِلٰی حَضْرَمَوتَ لَا یَخَافُ إِلَّا اللّٰہَ ،أَوِالذِّئْبَ عَلٰی غَنَمَہٖ،وَلَکِنَّکُمْ تَسْتَعْجِلُوْنَ)) (فتح الباری:۷/۱۶۵) ’’اللہ کی قسم کہ یہ امر(اسلام)ضرور کمال کو پہنچے گا اور ایک زمانہ آئے گاکہ(راستوں کے پر امن ہونے کی وجہ سے)ایک سوار صنعاء سے حضر موت تک سفر کرے گا اوراسے اللہ کے سوا کسی کاڈرنہیں ہوگا۔ صرف بھیڑیئے کا خوف ہوگا کہ کہیں اس کی بکریوں کو نہ کھاجائے، لیکن تم لوگ جلدی کرتے ہو۔‘‘ استقامت:فتح ونصرت کی کُنجی ارشادِ الٰہی ہے: {فَاسْتَقِمْ کَمَآ اُمِرْتَ وَمَنْ تَابَ مَعَکَ وَلَا تَطْغَوْا اِنَّہ‘ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌo} (سورۂ ھود:۱۱۲) ’’پس آپ جمے رہیئے جیسا کہ آپ کو حکم دیا گیا ہے اور وہ لوگ بھی جو آپ کے ساتھ توبہ کرچکے ہیں ‘خبردار! تم حد سے نہ بڑھنا‘اللہ تمہارے تمام اعمال کا دیکھنے والا ہے۔‘‘
Flag Counter