Maktaba Wahhabi

36 - 59
’’اُس وقت میں نے ایک بدو آدمی کے الفاظ سے زیادہ قوی کوئی بات نہیں سنی جوکہ اس نے مجھ سے’’ رحبۃ طوق‘‘ نامی ایک مقام کے پاس کہے تھے۔ اُ س بدو شخص نے کہا:’’اے احمد! اگر وہ تمہیں سچ کہنے پر قتل بھی کردیں تو تم درجۂ شہادت پاؤگے اور اگر تم زندہ بچ جاؤگے تو تمہاری تعریف ہوگی۔‘‘یہ سننے کے بعد میرا دل اورمضبوط ہوگیا۔‘‘ (سِیَر اعلام النبلاء للذ ہبی،۱۱/۲۴۱) تاریخ ِ اسلام کی کتاب البدایہ والنہایہ لابن کثیر میں لکھا ہے کہ ایک بدو نے حضرت امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے کہا: ’’میری بات غور سے سنو!تم لوگوں کے نمائندے ہو،اُن کے لیے بُری خبر نہ بنو۔آج تم لوگوں کے لیڈر ہو،لہٰذا وہ کام ہرگز نہ کرنا جس کا یہ اہلِ اقیدار تمہیں حکم دے رہے ہیں ۔ورنہ تم اِن لوگوں کے گناہوں کا بوجھ آخرت کے دن اُٹھاؤگے ۔اگر تم اللہ تعالیٰ سے محبت کرتے ہو تو اس مصیبت کو صبر کے ساتھ برداشت کرو، کیونکہ تمہارے اور جنت کے درمیان جو چیزکھڑی ہے، وہ صرف تمہارا قتل کیا جاناہی ہے۔‘‘ امام احمدؒ فرماتے ہیں : اُس اعرابی کے ان کلمات نے مجھے اتنی قوت بخش دی کہ میں نے پختہ ارادہ کرلیا کہ اب میں ان کے حکم کی تعمیل ہر گز نہیں کرونگا۔(البدایہ والنہایہ،۱/۳۳۲) 8 کثرت سے نیک اعمال کرنا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: { ۔۔وَلَوْاَنَّھُمْ فَعَلُوْا مَا یُوْعَظُوْنَ بِہٖ لَکَانَ خَیْرًا لَّھُمْ وَاَشَدَّ تَثْبِیْتًاo وَّاِذًالَّاٰ تَیْنٰھُمْ مِّنْ لَّدُنَّااَجْرًاعَظِیْمًاoوَّلَھَدَ یْنٰھُمْ مُّسْتَقِیْمًاo} (سورۃ النساء:۶۶-۶۸)
Flag Counter