Maktaba Wahhabi

32 - 59
’’ہمیں بخوبی علم ہے کہ کافر کہتے ہیں کہ اُسے تو ایک آدمی سکھلاتا ہے، اُس کی زبان جس کی طرف یہ نسبت کررہے ہیں عجمی ہے اور یہ قرآن توصاف عربی زبان میں ہے۔‘‘ اس آیت کا مقصدِ نزول کفّار کو خاموش کرنا تھا،کیونکہ وہ یہ بہتان لگا رہے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر(نعوذ باللّٰہ) یہ قرآن اللہ کی طرف سے نازل نہیں ہوا بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی شخص نے یہ قرآن پڑھنا سکھلایا اور اُن کا اشارہ ایک عجمی(غیر عرب) غلام کی طرف تھا جو کہ قریش کے کسی چھوٹے قبیلے سے تھا۔اِسی طرح اللہ تعالیٰ انکی تردید کرتے ہوئے مزید فرماتا ہے: {اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ لَا یَھْدِ یْھِمُ اللّٰہُ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌoاِنَّمَا یَفْتَرِی الْکَذِبَ الَّذِیْنَ لَایُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَاُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الْکٰذِبُوْنَo} (سورۃ النحل:۱۰۴-۱۰۵) ’’جو لوگ اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے،انہیں اللہ کی طرف سے بھی راہنمائی نہیں ملتی اور اُن کے لیے دردناک عذاب ہے۔جھوٹ وافتراء تو وہی باندھتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی آیتوں پر ایمان نہیں ہوتااوریہی لوگ جھوٹے ہیں ۔‘‘ 5 موت کو یاد کرنا: {وَمَا ھٰذِہٖ الْحَیوٰۃُ الدُّنْیَآاِلَّا لَھْوٌوَّلَعِبٌط وَاِنَّ الدَّارَالْاٰخِرَۃَ لَھِیَ الْحَیَوَانُ م لَوْ کَانُوْایَعْلَمُوْنَo} (سورۃ العنکبوت:۴۶) ’’اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشہ ہے اور(ہمیشہ کی) زندگی(کا مقام)تو آخرت کا گھر ہے۔کاش یہ(لوگ) سمجھتے۔‘‘ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں :
Flag Counter