Maktaba Wahhabi

53 - 59
اورثابت قدمی سے ڈٹ کر مقابلہ کرواور جان لو کہ جنّت تلوروں کے سائے تلے ہے۔‘‘ 7اہل سنت کے صحیح منہج سے وابستگی اور اسکی پیروی وحمایت میں استقامت: سنن ابن ماجہ،مسند احمد اور مستدرک حاکم میں حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے مروی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ((قَدْتَرَکْتُکُمْ عَلٰی الْبَیْضَائِ لَیْلُھَا کَنَھَا رِھَا لَا یَزِیْغُ عَنْھَا بَعْدِیْ اِلَّاھَالِکٌ وَمَنْ یَّعِشْ مِنْکُمْ بَعْدِیْ فَسَیَرٰی اِخْتِلَافًا کَثَیْرًا،فَعَلَیْکُمْ بِمَا عَرَفْتُمْ مِّنْ سُنَّتِیْ وَسَنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ، عَضُّواعَلَیْھَا بِا لنَّوَاجِذِ۔۔۔۔۔۔۔۔))(ابن ماجہ:۱/۱۶،حدیث:۴۳،صحیح الجامع:۴۳۶۹،الصحیحۃ:۹۳۶) ’’میں تمہیں واضح حجّت ودلیل پر چھوڑ کر جارہاہوں جسکی رات بھی دن کی طرح روشن ہے اور اس سے پِھسلنے والاہلاکت پانے والاہے،جو شخص میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت اختلافات دیکھے گا۔تم میری معروف وثابت سنّت اورمیرے ہدایت ِ یافتہ خلفاء راشدین کے طریقے پر قائم رہنا،اسے دانتوں کے ساتھ مضبوطی سے پکڑے رکھنا۔‘‘ 8 استقامت موت کے دروازے پر : {ناِلَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَیٰوۃَ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلاًط وَھُوَالْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُo} (سورۃ الملک:۲) ’’جس نے موت اور حیات کو اس لیے پیدا کیا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے اچھے کام کون کرتا ہے،اور وہ غالب(اور) بخشنے والا ہے۔‘‘
Flag Counter