جمعہ وعیدین دوران خطبہ مسجد میں آنا سوال :اگر کوئی جمعہ کے دن دوران خطبہ آئے تو اسے کیا کرنا چاہیے، بیٹھ کر خطبہ سنے یا سنت ادا کرے، اگر سنت ادا کرے تو کتنی پڑھے؟ جواب :دوران خطبہ آنے والے نمازی کو چاہیے کہ وہ دو رکعت پڑھ کر بیٹھے، جیسا کہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ ارشاد فرمایا: ’’اگر تم میں سے کوئی جمعہ کے دن آئے، جب امام جمعہ کے لیے کھڑا ہو چکا ہو تو وہ شخص دو رکعت پڑھے۔‘‘ [1] اگر دو رکعت پڑھے بغیر بیٹھ جائے تو پھر بھی چاہیے کہ وہ کھڑا ہو کر دو رکعت نماز ادا کرے پھر خطبہ سننے کے لیے بیٹھ جائے، جیسا کہ ایک حدیث میں ہے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور خطبہ سننے کے لیے بیٹھ گیا، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تو نے نماز پڑھی ہے؟ اس نے عرض کیا جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اٹھو، دو رکعت ادا کرو۔‘‘[2] ان احادیث سے معلوم ہوا کہ دوران خطبہ آنے والے کو چاہیے کہ وہ دو رکعت پڑھ کر بیٹھے، اگر بے خیالی میں بیٹھ جائے تو کھڑا ہو کر دو رکعت ادا کرے پھر خطبہ سنے۔ (واﷲ اعلم) عید گاہ میں منبر لے جانا سوال :عید گاہ میں منبر لے جانے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اگر مسجدمیں عید پڑھنے کا اہتمام کیا جائے تو کیا ایسی صورت میں منبر استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟ کتاب وسنت کے مطابق فتویٰ دیں۔ جواب :سنت یہ ہے کہ عیدین کی نماز کھلے میدان میں ادا کی جائے، کھلے میدان میں عیدین کی نماز ادا کرنے سے دین کے شعائر کا اظہار ہوتا ہے نیز اسلام اور اہل اسلام کا رعب طاری ہوتا ہے، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی روایت میں نہیں آیا کہ آپ نے عذر کے بغیر مسجد میں عیدین کی نماز ادا کی ہو، کھلے میدان میں منبر کے بغیر عیدین کا خطبہ دیا جائے۔ چنانچہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’عیدگاہ کی طرف منبر کے بغیر جانا۔‘‘ پھر آپ نے ایک حدیث سے عنوان کو ثابت کیا ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نماز عید کی ادائیگی کے بعد اپنا |