Maktaba Wahhabi

189 - 234
پایا ہے۔‘‘ اس نے کہا: ’’ اگر تو کذب بیانی کرتا ہے تو اللہ پھر تجھے ایسا ہی کر دے جیسا تو پہلے تھا۔‘‘ بعد ازاں وہ فرشتہ گنجے کے پاس اُسی کی صورت میں آیا۔ اس سے بھی وہی بات کی جو کوڑھی سے کی تھی اور اس نے بھی وہی جواب دیا جو کوڑھی نے دیا تھا۔تو فرشتے نے اس سے کہا:’’ اگر تو جھوٹا ہے تو اللہ تجھے پھر ویسا ہی کر دے جیسا کہ تو اُس سے پہلے تھا۔ پھر وہ فرشتہ اندھے کے پاس آیا، اِسی کی شکل و صورت میں۔ کہا میں ایک مسکین اور مسافر ہوں۔ میرا تمام سامانِ سفر اور زادِ راہ ختم ہو چکا ہے۔ آج مجھے اپنی پہنچ کے لئے اللہ کی مدد اور پھر تیری امداد کے سوا کوئی اور ذریعہ دکھائی نہیں دیتا میں تجھ سے اُس ذات کا واسطہ دے کر جس نے تجھے تیری بینائی لوٹائی، ایک بکری کا سوال کرتا ہوں۔ ’’ اس نے جواب دیا میں اندھا تھا، اللہ نے مجھے بینائی کی نعمت عطا فرمائی۔ تیرا جو جی چاہے لے لے اور جو جی چاہے چھوڑ دے۔ اللہ کی قسم آج تو جو کچھ بھی اللہ کے نام پر لے گا، میں اس میں تجھ سے کوئی جھگڑا نہ کروں گا۔ فرشتے نے کہا: ’’اپنا مال اپنے پاس رکھو۔ تم آزمائے جا چکے۔ اللہ تجھ پر خوش ہو گیا اور تیرے دونوں ساتھیوں سے ناراض ہو گیا‘‘[1] اس باب کے مسائل 1۔ سورہ فصلت کی آیت 50 کی تفسیر واضح ہوئی۔[جس میں ناشکرے انسان کو وعید سنائی گئی ہے]۔ لیقولن ہذا لِی(کہ یہ تو میرا استحقاق تھا) کی تفسیر بھی واضح ہوئی۔ 3۔ نیز اِنما أوتِیتہ علی عِلم عِندِی(یہ مال تو مجھے میرے علم اور تجربے کی بدولت ملا ہے) کی تفسیر بھی معلوم ہوئی۔ 4۔ حدیث میں مذکور تین افراد کے اس نصیحت آموز واقعہ میں جو عظیم عبرتیں پوشیدہ ہیں، اس باب میں ان کا بیان بھی ہے۔
Flag Counter