Maktaba Wahhabi

61 - 234
باب: من الشرک النذر لغیر اللّٰه باب: غیر اللہ کے نام کی نذر و نیاز شرک ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿یُوْفُوْنَ بِالنَّذْرِ وَ یَخَافُوْنَ یَوْمًا کَانَ شَرُّہٗ مُسْتَطِیْرًا﴾(الدھر: ۷) ’’وہ جو نذر پوری کرتے ہیں اور اُس دن سے ڈرتے ہیں جسکی آفت ہر طرف پھیلی ہوئی ہوگی‘‘[1] اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ مَاَ اَنْفَقْتُمْ مِنْ نَفَقَۃٍ اَوْ نَذَرْتُمْ مِنْ نَّذْرٍ فَاِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُہٗ﴾(البقرۃ 270) ’’تم نے جو کچھ نفقہ خرچ کیا ہو، اور جو نذر بھی مانی ہو؛پس بیشک اللہ کو ا سکا علم ہے۔‘‘ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ نَذَرَ اَنْ یُّطِیْعَ اللّٰهَ فَلْیُطِعْہُ وَ مَنْ نَذَرَ اَنْ یَّعَْصِیَ اللّٰهَ فَلَا یَعْصِہِٖ)) [2] ’’جو کوئی اللہ کی اطاعت کی نذر مانے تو اسے چاہئے کہ وہ اللہ کی اطاعت کرے اور جو شخص اللہ کی نافرمانی کی نذر مانے تو وہ اللہ کی نافرمانی نہ کرے۔‘‘ اس باب کے مسائل 1۔ اطاعت والی نذر کو پورا کرنا ضروری ہے۔ 2۔ جب یہ ثابت ہو چکا کہ نذر اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے تو پھر اسے غیر اللہ کے لیے ماننا اور پورا کرنا شرک ہے۔ 3۔ جو نذر معصیت پر مبنی ہو اسے پورا کرنا جائز نہیں۔
Flag Counter