Maktaba Wahhabi

182 - 234
باب: احترام اسماء اللّٰه تعالیٰ باب: اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنیٰ کااحترام حضرت ابو شریح رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((اَنَّہٗ کَانَ یُکَنّٰی اَبَا الْحَکَمِ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلی اللّٰهُ علیہ وسلم: اِنَّ اللّٰهَ ھُوَ الْحَکَمُ وَ اِلَیْہِ الْحُکْمُ فَقَالَ اِنَّ قَوْمِیْ اِذَا اخْتَلَفُوْا فِیْ شَیئٍ اَتَوْنِیْ فَحَکَمْتُ بَیْنَھُمْ فَرَضِیَ کِلَا الْفَرِیْقَیْنِ فَقَالَ ماَ اَحْسَنَ ھٰذَا۔))[1] ’’میری کنیت ابو الحکم تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:حکم(فیصلہ کرنے والا) اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اور حکم بھی اسی کا نافذ ہوتا ہے۔ میں نے عرض کیا: میری قوم میں جب کسی بات پر اختلاف ہوجائے تو وہ جھگڑا میرے پاس لاتے ہیں تو میں ان کے درمیان فیصلہ کردیتا ہوں، اس پر دونوں فریق راضی ہوجاتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: یہ کیسی اچھی بات ہے۔‘‘ پھر فرمایا: تمہارے بیٹوں کے کیا نام ہیں ؟ میں نے کہا: شریح، مسلم اور عبد اللہ۔ آپ نے دریافت فرمایا: ان میں سب سے بڑا کون ہے؟ میں نے بتایا: شریح۔ تو آپ نے فرمایا: تم ابو شریح ہو۔[آج سے تماری کنیت ابو شریح ہے]‘‘ [2] اس باب کے مسائل: 1۔ اللہ تعالیٰ کے اسما و صفات کا مکمل احترام کرنا لازم ہے اگرچہ یہ نام دوسروں کے لیے استعمال کرتے وقت ان کا معنی، مقصود نہ بھی ہو۔
Flag Counter