Maktaba Wahhabi

147 - 234
باب: من الایمان باللّٰه الصبر علی اقدار اللّٰه باب: تقدیر پر صبراللہ تعالیٰ پر ایمان کا حصہ ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ یُّؤْمِنْ بِاللّٰهِ یَھْدِ قَلْبَہٗ وَ اللّٰهُ بِکُلِّ شَییئٍ عَلِیْمٌ﴾(التغابن:۱۱)۔ ’’ جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہو، اللہ اُس کے دِل کو ہدایت بخشتا ہے اور اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔‘‘ اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں حضرت علقمہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اس سے مراد وہ شخص ہے جسے کوئی تکلیف پہنچے تو وہ اسے اللہ تعالیٰ کا فیصلہ سمجھ کر اس پر راضی ہو اور دل سے اسے تسلیم کرے۔ [1] صحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِثْنَتَانِ فِی النَّاسِ ھُمَا بِھِمْ کُفْرٌ اَلطَّعْنُ فِی النَّسَبِ وَ النِّیَاحَۃُ عَلَی الْمَیِّتِ)) [2] ’’لوگوں میں دوکام ایسے ہیں جو کفر ہیں، ایک تو کسی کے نسب پر طعن کرنا اور دوسرے میت پر نوحہ کرنا‘‘[3] بخاری اورمسلم میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَیْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُوْدَ وَ شَقَّ الْجُیُوْبَ وَ دَعَا بِدَعْوَی الْجَاھِلِیَّۃِ۔))[4]
Flag Counter